جی7 نے روسی تیل کی درآمد بند کرنے کا کیا وعدہ

گزشتہ روز مشرقی یوکرین کے لوگانسک کے بیلوگوریوکا گاؤں میں بمباری سے نشانہ بننے والے سکول کے ملبے میں پھنسے ایک شخص کی مدد کرتے ہوئے امدادی کارکن کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
گزشتہ روز مشرقی یوکرین کے لوگانسک کے بیلوگوریوکا گاؤں میں بمباری سے نشانہ بننے والے سکول کے ملبے میں پھنسے ایک شخص کی مدد کرتے ہوئے امدادی کارکن کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
TT

جی7 نے روسی تیل کی درآمد بند کرنے کا کیا وعدہ

گزشتہ روز مشرقی یوکرین کے لوگانسک کے بیلوگوریوکا گاؤں میں بمباری سے نشانہ بننے والے سکول کے ملبے میں پھنسے ایک شخص کی مدد کرتے ہوئے امدادی کارکن کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
گزشتہ روز مشرقی یوکرین کے لوگانسک کے بیلوگوریوکا گاؤں میں بمباری سے نشانہ بننے والے سکول کے ملبے میں پھنسے ایک شخص کی مدد کرتے ہوئے امدادی کارکن کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
وائٹ ہاؤس کے اعلان کے مطابق کل جی7 نے روسی تیل کی درآمدات پر پابندی لگانے یا بتدریج منسوخ کرنے کا عہد کیا ہے اور گروپ نے یہ فیصلہ کل ایک ویڈیو میٹنگ کے دوران لیا ہے جو سال کے آغاز کے بعد سے تیسری میٹنگ ہے جس میں یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے شرکت کی ہے۔

امریکی صدارت نے کہا ہے کہ اس فیصلے سے اس اہم شریان کو شدید دھچکا لگے گا جو (ولادیمیر) پوتن کی معیشت کو إذا دیتی ہے اور انہیں اپنی جنگ کی مالی اعانت کے لیے درکار محصولات سے محروم کر دے گی لیکن یہ واضح نہیں ہوا ہے کہ گروپ کے ہر رکن کی ذمہ داریاں کیا ہیں۔

ایک مشترکہ بیان میں گروپ کے رکن ممالک نے غور کیا ہے کہ یوکرین میں روسی صدر کے اقدامات، روس اور اس کے عوام کی تاریخی قربانیوں کی توہین ہیں۔(۔۔۔)

پیر  07 شوال المعظم  1443 ہجری  - 09  اپریل   2022ء شمارہ نمبر[15868]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]