فتح کے سلسلہ میں پوٹن اور زیلنسکی کے درمیان ہوئی بحثhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3637651/%D9%81%D8%AA%D8%AD-%DA%A9%DB%92-%D8%B3%D9%84%D8%B3%D9%84%DB%81-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%BE%D9%88%D9%B9%D9%86-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%B2%DB%8C%D9%84%D9%86%D8%B3%DA%A9%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%AF%D8%B1%D9%85%DB%8C%D8%A7%D9%86-%DB%81%D9%88%D8%A6%DB%8C-%D8%A8%D8%AD%D8%AB
فتح کے سلسلہ میں پوٹن اور زیلنسکی کے درمیان ہوئی بحث
روس کے صدر ولادیمیر پوٹن کو گزشتہ روز ماسکو میں یوم فتح کی تقریب کے دوران اپنے ان ہم وطنوں کے درمیان اپنے والد کی تصویر اٹھائے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے جنہوں نے دوسری جنگ عظیم میں مارے گئے اپنے رشتہ داروں کی تصاویر اٹھا رکھا ہے (اے بی بے)
فتح کے سلسلہ میں پوٹن اور زیلنسکی کے درمیان ہوئی بحث
روس کے صدر ولادیمیر پوٹن کو گزشتہ روز ماسکو میں یوم فتح کی تقریب کے دوران اپنے ان ہم وطنوں کے درمیان اپنے والد کی تصویر اٹھائے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے جنہوں نے دوسری جنگ عظیم میں مارے گئے اپنے رشتہ داروں کی تصاویر اٹھا رکھا ہے (اے بی بے)
روس میں کل یوکرین میں جاری جنگ کے زیر اثر نازی ازم پر فتح کی 77ویں سالگرہ کی وسیع تقریبات کا مشاہدہ کیا گیا ہے۔
روسی صدر ولادیمیر پوتن نے اس موقع پر ایک تقریر میں اندرونی اور بیرونی پیغامات بھیجے ہیں جس میں انہوں نے کہا ہے کہ روسی فوج اس وقت یوکرین میں ڈونباس کے لوگوں اور اپنی مادر وطن کی سلامتی کی خاطر لڑ رہی ہے اور اس بات کی طرف اشارہ بھی کیا کہ روس کو اس کے خلاف ایک ناگزیر جارحیت کو پسپا کرنا پڑا ہے اور نازی ازم کو شکست دینے والے آباؤ اجداد کی قربانیوں کو سراہتے ہوئے پوٹن نے موجودہ جنگ میں فتح کا عہد کیا ہے اور کہا ہے کہ جو اہداف ہم نے فوجی آپریشن کے لیے مقرر کیے ہیں وہ حاصل کیے جائیں گے۔(۔۔۔)
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویشhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4785126-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔
پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔
جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)
جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]