برہان سے واشنگٹن مخاطب: امداد شہریوں کو اقتدار سونپنے پر منحصر ہےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3638316/%D8%A8%D8%B1%DB%81%D8%A7%D9%86-%D8%B3%DB%92-%D9%88%D8%A7%D8%B4%D9%86%DA%AF%D9%B9%D9%86-%D9%85%D8%AE%D8%A7%D8%B7%D8%A8-%D8%A7%D9%85%D8%AF%D8%A7%D8%AF-%D8%B4%DB%81%D8%B1%DB%8C%D9%88%DA%BA-%DA%A9%D9%88-%D8%A7%D9%82%D8%AA%D8%AF%D8%A7%D8%B1-%D8%B3%D9%88%D9%86%D9%BE%D9%86%DB%92-%D9%BE%D8%B1-%D9%85%D9%86%D8%AD%D8%B5%D8%B1-%DB%81%DB%92
برہان سے واشنگٹن مخاطب: امداد شہریوں کو اقتدار سونپنے پر منحصر ہے
سوڈان میں مقبول مزاحمتی کمیٹیوں کی قیادت میں جاری مظاہروں کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
واشنگٹن نے سوڈانی خود مختار کونسل کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل عبد الفتاح البرہان کو مطلع کیا ہے کہ سوڈان کو امریکی اور بین الاقوامی امداد حکومت شہریوں کے حوالے کرنے سے مشروط ہے اور امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے الشرق الاوسط کو بتایا ہے کہ افریقی امور کے اسسٹنٹ سیکرٹری آف سٹیٹ مولی وی نے اتوار کی شام لیفٹیننٹ جنرل البرہان سے فون پر بات کی ہے تاکہ انہیں اعتماد کے تعمیراتی اقدامات کے مکمل نفاذ کی طرف آمادہ کیا جائے جن کا سوڈانی فوج نے وعدہ کیا ہے۔
ترجمان نے مزید کہا کہ مولی وی نے کال کے دوران ایمرجنسی کو ہٹانے کی ضرورت اور تمام من مانی طور پر حراست میں لیے گئے سویلین کارکنوں کی فوری رہائی کی ضرورت پر زور دیا ہے اور اس بات کی طرف اشارہ بھی کیا ہے کہ سوڈانی جماعتوں کے درمیان مذاکرات کرنے کے لیے اعتماد سازی کے اقدامات ضروری ہیں تاکہ اقوام متحدہ کی سہولت کو ایک ایسی فضا میں پیش کیا جائے جو نتائج کا باعث بنے۔(۔۔۔)
نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4845071-%D9%86%DB%8C%D8%AA%D9%86-%DB%8C%D8%A7%DB%81%D9%88-%D9%86%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%A6%DB%8C%DA%88%D9%86-%DA%A9%D9%88-%D9%86%D8%B8%D8%B1-%D8%A7%D9%86%D8%AF%D8%A7%D8%B2-%DA%A9%D8%B1-%D8%AF%DB%8C%D8%A7-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AE%D9%88%D9%86-%DA%A9%DB%8C-%DB%81%D9%88%D9%84%DB%8C-%DA%A9%DA%BE%DB%8C%D9%84%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%86%D8%AF%DB%8C%D8%B4%DB%81
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔
نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)