برہان سے واشنگٹن مخاطب: امداد شہریوں کو اقتدار سونپنے پر منحصر ہے

سوڈان میں مقبول مزاحمتی کمیٹیوں کی قیادت میں جاری مظاہروں کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
سوڈان میں مقبول مزاحمتی کمیٹیوں کی قیادت میں جاری مظاہروں کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
TT

برہان سے واشنگٹن مخاطب: امداد شہریوں کو اقتدار سونپنے پر منحصر ہے

سوڈان میں مقبول مزاحمتی کمیٹیوں کی قیادت میں جاری مظاہروں کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
سوڈان میں مقبول مزاحمتی کمیٹیوں کی قیادت میں جاری مظاہروں کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
واشنگٹن نے سوڈانی خود مختار کونسل کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل عبد الفتاح البرہان کو مطلع کیا ہے کہ سوڈان کو امریکی اور بین الاقوامی امداد حکومت شہریوں کے حوالے کرنے سے مشروط ہے اور امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے الشرق الاوسط کو بتایا ہے کہ افریقی امور کے اسسٹنٹ سیکرٹری آف سٹیٹ مولی وی نے اتوار کی شام لیفٹیننٹ جنرل البرہان سے فون پر بات کی ہے تاکہ انہیں اعتماد کے تعمیراتی اقدامات کے مکمل نفاذ کی طرف آمادہ کیا جائے جن کا سوڈانی فوج نے وعدہ کیا ہے۔

ترجمان نے مزید کہا کہ مولی وی نے کال کے دوران ایمرجنسی کو ہٹانے کی ضرورت اور تمام من مانی طور پر حراست میں لیے گئے سویلین کارکنوں کی فوری رہائی کی ضرورت پر زور دیا ہے اور اس بات کی طرف اشارہ بھی کیا ہے کہ سوڈانی جماعتوں کے درمیان مذاکرات کرنے کے لیے اعتماد سازی کے اقدامات ضروری ہیں تاکہ اقوام متحدہ کی سہولت کو ایک ایسی فضا میں پیش کیا جائے جو نتائج کا باعث بنے۔(۔۔۔)

منگل  08 شوال المعظم  1443 ہجری  - 10   اپریل   2022ء شمارہ نمبر[15869]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]