یمنی چیف آف اسٹاف: حوثی بڑے پیمانے پر حملے کی تیاری کر رہے ہیں

ابن عزیز کو مارب میں فوجی رہنماؤں کے ایک گروپ کے ساتھ دیکھا جا سکتا ہے (سبا)
ابن عزیز کو مارب میں فوجی رہنماؤں کے ایک گروپ کے ساتھ دیکھا جا سکتا ہے (سبا)
TT

یمنی چیف آف اسٹاف: حوثی بڑے پیمانے پر حملے کی تیاری کر رہے ہیں

ابن عزیز کو مارب میں فوجی رہنماؤں کے ایک گروپ کے ساتھ دیکھا جا سکتا ہے (سبا)
ابن عزیز کو مارب میں فوجی رہنماؤں کے ایک گروپ کے ساتھ دیکھا جا سکتا ہے (سبا)
یمن کے چیف آف سٹاف اور مشترکہ آپریشنز کے کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل صغیر حمود بن عزیز نے حوثی باغی گروپ کو ایک انتباہ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ ہتھیار چھوڑ دے اور یمنیوں کے ساتھ سیاسی جزو کے طور پر بات چیت میں مشغول ہو یا فوج فوجی طور پر جنگ کو حل کرنے کی کوشش کرے۔

الشرق الاوسط کے ساتھ ایک انٹرویو میں چیف آف اسٹاف نے انکشاف کیا ہے کہ اپریل کے اوائل میں اعلان کردہ بین الاقوامی جنگ بندی کے نفاذ کے پہلے گھنٹوں سے اور حمایت کے لیے اتحادی طیاروں کی عدم موجودگی کا واضح اور کھلا استحصال کیا گیا ہے اور قانونی طور پر دہشت گرد حوثی ملیشیا نے مختلف محاذوں پر قلعہ بندی، خندقیں کھودنے اور سڑکیں بنانے میں اپنی سرگرمیاں دوگنی کر دی ہیں اور خاص طور پر مارب کے محاذوں پر ٹینکوں اور بکتر بند گاڑیوں کے بھاری جنگی یونٹوں کو رابطہ لائنوں کی طرف منتقل کیا گیا ہے اور جنگی محاذوں پر میزائل لانچروں اور ڈرونز کی دوبارہ تعیناتی کی گئی ہے۔(۔۔۔)

منگل  08 شوال المعظم  1443 ہجری  - 10   اپریل   2022ء شمارہ نمبر[15869]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]