برسلز کانفرنس میں شام کے لیے 6.7 بلین ڈالر جمع کئے گئے ہیں

برسلز کانفرنس میں شام کے لیے 6.7 بلین ڈالر جمع کئے گئے ہیں
TT

برسلز کانفرنس میں شام کے لیے 6.7 بلین ڈالر جمع کئے گئے ہیں

برسلز کانفرنس میں شام کے لیے 6.7 بلین ڈالر جمع کئے گئے ہیں
یوروپی یونین کے ایک سینئر عہدیدار نے بتایا ہے کہ ایک بین الاقوامی ڈونرز کانفرنس میں منگل کے دن شام اور اس کے پڑوسیوں کے لئے 6.4 بلین یورو (6.7 بلین ڈالر) اکٹھا کئے گئے ہیں اور یورپی یونین کے کمشنر اولیور فیریلی نے کہا ہے کہ کل وعدوں کی رقم 6.4 بلین یورو یا 6.7 بلین ڈالر ہے اور برسلز میں عطیہ دہندگان کی کانفرنس میں 55 ممالک اور 22 بین الاقوامی تنظیموں کے نمائندے شامل تھے لیکن روس 24 فروری کو یوکرین پر حملے کی وجہ سے اس کانفرنس میں شامل نہیں تھا۔

یورپی یونین نے اعلان کیا ہے کہ وہ 2022 میں شامی پناہ گزینوں اور بے گھر افراد کی مدد کے لیے 1.56 بلین یورو امداد فراہم کرے گا اور اس نے برسلز میں ہونے والی چھٹی ڈونرز کانفرنس کے دیگر شرکاء سے شام کے لوگوں کو ترک نہ کرنے کا مطالبہ کیا ہے اور یوروپی یونین کے وزیر خارجہ جوزپ بوریل نے کہا ہے کہ ڈونر کانفرنس کے آغاز کے مقصد کے ساتھ جس کی میں صدارت کر رہا ہوں میں 2022 کے لیے ایک بلین یورو کی امداد کا اعلان کرتا ہوں جس سے ہماری مجموعی شراکت کو 1.5 بلین یورو تک لے جایا جائے گا اور سال 2023 کے لیے یورپی یونین وہی مالی امداد فراہم کرے گا یعنی 1.56 بلین یورو۔(۔۔۔)

بدھ  09 شوال المعظم  1443 ہجری  - 11   اپریل   2022ء شمارہ نمبر[15870]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]