پابندیوں سے استثنیٰ کرنے کی صورت میں واشنگٹن نے ایرانی کشیدگی سے کیا خبردارhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3640101/%D9%BE%D8%A7%D8%A8%D9%86%D8%AF%DB%8C%D9%88%DA%BA-%D8%B3%DB%92-%D8%A7%D8%B3%D8%AA%D8%AB%D9%86%DB%8C%D9%B0-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%DB%8C-%D8%B5%D9%88%D8%B1%D8%AA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%88%D8%A7%D8%B4%D9%86%DA%AF%D9%B9%D9%86-%D9%86%DB%92-%D8%A7%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D9%86%DB%8C-%DA%A9%D8%B4%DB%8C%D8%AF%DA%AF%DB%8C-%D8%B3%DB%92-%DA%A9%DB%8C%D8%A7-%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D8%AF%D8%A7%D8%B1
پابندیوں سے استثنیٰ کرنے کی صورت میں واشنگٹن نے ایرانی کشیدگی سے کیا خبردار
جنرل برئیر کو کل سینیٹ کے سامنے گواہی دیتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
واشنگٹن: رانا ابتر
TT
TT
پابندیوں سے استثنیٰ کرنے کی صورت میں واشنگٹن نے ایرانی کشیدگی سے کیا خبردار
جنرل برئیر کو کل سینیٹ کے سامنے گواہی دیتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
امریکی ڈیفنس انٹیلی جنس کے ڈائریکٹر جنرل اسکاٹ بریئر نے خبردار کیا ہے کہ اگر ممکنہ جوہری معاہدے میں پابندیوں سے استثنیٰ حاصل کیا گیا تو امریکی افواج اور خطے میں امریکی شراکت داروں کے خلاف ایرانی پاسداران انقلاب کی علاقائی کارروائیوں میں اضافہ ہو جائے گا۔
بریئر نے کہا ہے کہ ایران اپنے پراکسیز کے ذریعے امریکی افواج اور مشرق وسطیٰ میں اس کے پڑوسیوں کو ایک ایسے وقت میں دھمکی دینا چاہتا ہے جب وہ یورینیم کو نئی سطح تک افزودہ کر رہا ہے۔
برئیر کے تبصرے سینیٹ کی آرمڈ سروسز کمیٹی کی سماعت کے دوران قانون سازوں کی تنقید کے جواب میں سامنے آئے ہیں۔(۔۔۔)
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزامhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4814066-%D9%85%D8%A7%D9%84%DB%8C-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%AC%D8%B2%D8%A7%D8%A6%D8%B1-%D9%BE%D8%B1-%D8%AF%D8%B4%D9%85%D9%86%D8%A7%D9%86%DB%81-%DA%A9%D8%A7%D8%B1%D9%88%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D8%A7%DA%BA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%D8%B3-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%B9%D8%A7%D9%85%D9%84%D8%A7%D8%AA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D8%AF%D8%A7%D8%AE%D9%84%D8%AA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔
"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔
انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔
اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔