پابندیوں سے استثنیٰ کرنے کی صورت میں واشنگٹن نے ایرانی کشیدگی سے کیا خبردارhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3640101/%D9%BE%D8%A7%D8%A8%D9%86%D8%AF%DB%8C%D9%88%DA%BA-%D8%B3%DB%92-%D8%A7%D8%B3%D8%AA%D8%AB%D9%86%DB%8C%D9%B0-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%DB%8C-%D8%B5%D9%88%D8%B1%D8%AA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%88%D8%A7%D8%B4%D9%86%DA%AF%D9%B9%D9%86-%D9%86%DB%92-%D8%A7%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D9%86%DB%8C-%DA%A9%D8%B4%DB%8C%D8%AF%DA%AF%DB%8C-%D8%B3%DB%92-%DA%A9%DB%8C%D8%A7-%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D8%AF%D8%A7%D8%B1
پابندیوں سے استثنیٰ کرنے کی صورت میں واشنگٹن نے ایرانی کشیدگی سے کیا خبردار
جنرل برئیر کو کل سینیٹ کے سامنے گواہی دیتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
واشنگٹن: رانا ابتر
TT
TT
پابندیوں سے استثنیٰ کرنے کی صورت میں واشنگٹن نے ایرانی کشیدگی سے کیا خبردار
جنرل برئیر کو کل سینیٹ کے سامنے گواہی دیتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
امریکی ڈیفنس انٹیلی جنس کے ڈائریکٹر جنرل اسکاٹ بریئر نے خبردار کیا ہے کہ اگر ممکنہ جوہری معاہدے میں پابندیوں سے استثنیٰ حاصل کیا گیا تو امریکی افواج اور خطے میں امریکی شراکت داروں کے خلاف ایرانی پاسداران انقلاب کی علاقائی کارروائیوں میں اضافہ ہو جائے گا۔
بریئر نے کہا ہے کہ ایران اپنے پراکسیز کے ذریعے امریکی افواج اور مشرق وسطیٰ میں اس کے پڑوسیوں کو ایک ایسے وقت میں دھمکی دینا چاہتا ہے جب وہ یورینیم کو نئی سطح تک افزودہ کر رہا ہے۔
برئیر کے تبصرے سینیٹ کی آرمڈ سروسز کمیٹی کی سماعت کے دوران قانون سازوں کی تنقید کے جواب میں سامنے آئے ہیں۔(۔۔۔)
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویشhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4785126-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔
پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔
جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)
جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]