"صافر" سے نمٹنے کے لیے ایک بین الاقوامی کانفرنس ہوئی منعقد

حدیدہ میں راس عیسیٰ کے ساحل پر محفوظ ٹینکر کو لنگرانداز ہوتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
حدیدہ میں راس عیسیٰ کے ساحل پر محفوظ ٹینکر کو لنگرانداز ہوتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

"صافر" سے نمٹنے کے لیے ایک بین الاقوامی کانفرنس ہوئی منعقد

حدیدہ میں راس عیسیٰ کے ساحل پر محفوظ ٹینکر کو لنگرانداز ہوتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
حدیدہ میں راس عیسیٰ کے ساحل پر محفوظ ٹینکر کو لنگرانداز ہوتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
یمن کے پانی اور ماحولیات کے وزیر توفیق الشرجبی نے اس بات سے خبردار کیا ہے کہ "صافر" تیل کے ذخائر کی حیثیت کو ملتوی نہیں کیا جا سکتا ہے اور اس مسئلے سے نمٹنے کے لیے لچکدار اور سنجیدہ ہونے کی اہمیت پر زور دیا ہے اور ساتھ ہی ساتھ بحری "صافر" کو جہازوں اور قدرتی وسائل کی آلودگی اور تباہی سے بچانے کو یقینی بنانے کے لیے اسے بنیادی طریقے سے حل کئے جانے پر بھی زور دیا ہے۔  

یہ ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب حدیدہ کے ساحل سے لنگر انداز آئل ٹینکر "صافر" کے بحران کے علاج کے لیے مختص رقم بڑھ کر 41 ملین ڈالر ہو گئی ہے جس کے ایک دن بعد ٹینک کے علاج اور 33 ملین ڈالر اکٹھا کرنے کے لیے تعاون کے مقصد سے نیدرلینڈز کی جانب سے بدھ کے روز ایک ورچوئل بین الاقوامی کانفرنس بلائی گئی ہے۔(۔۔۔)

جمعہ  11 شوال المعظم  1443 ہجری  - 13   اپریل   2022ء شمارہ نمبر[15872]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]