"صافر" سے نمٹنے کے لیے ایک بین الاقوامی کانفرنس ہوئی منعقد

حدیدہ میں راس عیسیٰ کے ساحل پر محفوظ ٹینکر کو لنگرانداز ہوتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
حدیدہ میں راس عیسیٰ کے ساحل پر محفوظ ٹینکر کو لنگرانداز ہوتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

"صافر" سے نمٹنے کے لیے ایک بین الاقوامی کانفرنس ہوئی منعقد

حدیدہ میں راس عیسیٰ کے ساحل پر محفوظ ٹینکر کو لنگرانداز ہوتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
حدیدہ میں راس عیسیٰ کے ساحل پر محفوظ ٹینکر کو لنگرانداز ہوتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
یمن کے پانی اور ماحولیات کے وزیر توفیق الشرجبی نے اس بات سے خبردار کیا ہے کہ "صافر" تیل کے ذخائر کی حیثیت کو ملتوی نہیں کیا جا سکتا ہے اور اس مسئلے سے نمٹنے کے لیے لچکدار اور سنجیدہ ہونے کی اہمیت پر زور دیا ہے اور ساتھ ہی ساتھ بحری "صافر" کو جہازوں اور قدرتی وسائل کی آلودگی اور تباہی سے بچانے کو یقینی بنانے کے لیے اسے بنیادی طریقے سے حل کئے جانے پر بھی زور دیا ہے۔  

یہ ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب حدیدہ کے ساحل سے لنگر انداز آئل ٹینکر "صافر" کے بحران کے علاج کے لیے مختص رقم بڑھ کر 41 ملین ڈالر ہو گئی ہے جس کے ایک دن بعد ٹینک کے علاج اور 33 ملین ڈالر اکٹھا کرنے کے لیے تعاون کے مقصد سے نیدرلینڈز کی جانب سے بدھ کے روز ایک ورچوئل بین الاقوامی کانفرنس بلائی گئی ہے۔(۔۔۔)

جمعہ  11 شوال المعظم  1443 ہجری  - 13   اپریل   2022ء شمارہ نمبر[15872]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]