شمالی کوریا نے کورونا کے پہلے انفیکشن کا کیا اعلان

کل نشر کی گئی ایک تصویر میں کم کو پیانگ یانگ میں پولیٹیکل بیورو کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے (اے ایف پی)
کل نشر کی گئی ایک تصویر میں کم کو پیانگ یانگ میں پولیٹیکل بیورو کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے (اے ایف پی)
TT

شمالی کوریا نے کورونا کے پہلے انفیکشن کا کیا اعلان

کل نشر کی گئی ایک تصویر میں کم کو پیانگ یانگ میں پولیٹیکل بیورو کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے (اے ایف پی)
کل نشر کی گئی ایک تصویر میں کم کو پیانگ یانگ میں پولیٹیکل بیورو کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے (اے ایف پی)
کورونا وائرس کے سامنے آنے کے دو سال سے زیادہ مدت کے بعد شمالی کوریا نے کل اعلان کیا ہے کہ اس نے اپنا پہلا انفیکشن ریکارڈ کیا ہے جس کے بعد وہاں کے رہنما کم جونگ ان کو ملک گیر بندشیں نافذ کرنے اور سنگین ایمرجنسی کا اعلان کرنے پر مجبور کیا گیا ہے۔

اس اچانک اعلان کے چند گھنٹے بعد جنوبی کوریا کی فوج نے تصدیق کی ہے کہ اس نے پیانگ یانگ کے قریب سے تین مختصر فاصلے تک مار کرنے والے بیلسٹک میزائلوں کے لانچ کا پتہ لگایا ہے۔

سرکاری کورین سنٹرل نیوز ایجنسی کے مطابق الگ تھلگ ملک نے اس سے قبل کووڈ-19کے کسی بھی کیس کا اعلان نہیں کیا تھا اور حکومت نے 2020 میں وبا کے آغاز کے بعد سے ہی ملک کی سرحدوں کی سخت بندش نافذ کر دی تھی لیکن پیانگ یانگ میں بخار میں مبتلا مریضوں کے لیے گئے نمونوں میں ان کے اومیکرون کی علامات کا انکشاف ہوا ہے۔(۔۔۔)

جمعہ  11 شوال المعظم  1443 ہجری  - 13   اپریل   2022ء شمارہ نمبر[15872]



امریکہ بحیرہ احمر کے ذریعے تجارت کے تحفظ کے لیے ایک کثیر القومی آپریشن شروع کر رہا ہے

امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن (اے پی)
امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن (اے پی)
TT

امریکہ بحیرہ احمر کے ذریعے تجارت کے تحفظ کے لیے ایک کثیر القومی آپریشن شروع کر رہا ہے

امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن (اے پی)
امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن (اے پی)

کل پیر کے روز، امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے یمن میں ایرانی حمایت یافتہ حوثیوں کی طرف سے شروع کیے گئے میزائل اور ڈرون حملوں کے بعد بحیرہ احمر کے ذریعے تجارت کے تحفظ کے لیے ایک کثیر القومی آپریشن شروع کرنے کا اعلان کیا۔

آسٹن، جو کہ مشرق وسطیٰ میں امریکی بحری بیڑے کی میزبانی کرنے والے بحرین کے دورے پر ہیں، نے کہا کہ اس آپریشن میں شرکت کرنے والے ممالک میں برطانیہ، بحرین، کینیڈا، فرانس، اٹلی، ہالینڈ، ناروے، سیشلز اور اسپین شامل ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ جنوبی بحیرہ احمر اور خلیج عدن میں مشترکہ گشت کریں گے۔

آسٹن نے ایک بیان میں کہا، "یہ ایک بین الاقوامی چیلنج ہے جس کے لیے اجتماعی کارروائی کی ضرورت ہے... آج میں اسی لیے خوشحالی گارڈین آپریشن(Operation Prosperity Guardian) کے آغاز کا اعلان کر رہا ہوں، جو کہ ایک اہم کثیر القومی سیکیورٹی اقدام ہے۔"

خیال رہے کہ حوثی باغیوں نے بحیرہ احمر میں آئل ٹینکرز، کارگو بحری جہازوں اور دیگر پر اپنے حملوں میں اضافہ کیا ہے، کیونکہ ان کا خیال ہے کہ وہ اس طرح اسرائیل پر دباؤ ڈال رہے ہیں جو غزہ کی پٹی میں تحریک "حماس" کے ساتھ جنگ کر رہا ہے۔

دوسری جانب، امریکی سینٹرل کمانڈ نے آج منگل کے روز ایک بیان میں کہا ہے کہ حوثیوں نے کل پیر کے روز جنوبی بحیرہ احمر میں دو تجارتی بحری جہازوں پر دو حملے کیے۔

منگل-06 جمادى الآخر 1445ہجری، 19 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16457]