لبنانی کے مفتی اعظم: انتخابات کا بائیکاٹ کرنا ہتھیار ڈالنے کے مترادف ہے

لبنانی کے مفتی اعظم: انتخابات کا بائیکاٹ کرنا ہتھیار ڈالنے کے مترادف ہے
TT

لبنانی کے مفتی اعظم: انتخابات کا بائیکاٹ کرنا ہتھیار ڈالنے کے مترادف ہے

لبنانی کے مفتی اعظم: انتخابات کا بائیکاٹ کرنا ہتھیار ڈالنے کے مترادف ہے
لبنانی کے مفتی اعظم شیخ عبد اللطیف دریان نے کہا ہے کہ پارلیمانی انتخابات کا بائیکاٹ ایک ہتھیار ڈالنے کے مترادف ہے اور لبنان کو عربیت کے دشمنوں کے حوالے کرنے کو مسترد کرنے پر زور دیا ہے اور انہوں نے کہا ہے کہ یہ انتخابات لبنان اور اس کے عرب بھائیوں اور دوستوں کے ساتھ تعلقات کا تعین کرنے والے ہیں۔
 
دریان کا یہ بیان گزشتہ روز دار الفتویٰ میں اس وقت سامنے آیا ہے جب لبنان میں خلیج تعاون کونسل کے ممالک کے سفیروں کا استقبال انہوں نے کیا اور اس وفد  میں سعودی سفیر ولید بخاری، عرب ڈپلومیٹک کور کے ڈین، ریاست کویت کے سفیر عبد العال قناعی اور قطر ریاست کے سفیر ابراہیم السہلاوی بھی شامل رہے ہیں۔

دریان نے خلیج تعاون کونسل کے ممالک کے ساتھ برادرانہ تعلقات پر زور دیا ہے اور کہا ہے کہ لبنان ایک نازک اور حساس مرحلے سے گزر رہا ہے جس کے لیے صفوں کو متحد کرنے اور خلیج تعاون کونسل کے ممالک، برادر عرب ممالک اور دوست ممالک کے ساتھ لبنان کے تعلقات کو مضبوط اور مستحکم کرنے کی ضرورت ہے اور اس اقدام سے لبنان اور ان لبنانیوں کا فائدہ جو ریاست کی ناکامی کا شکار ہیں۔(۔۔۔)

جمعہ  11 شوال المعظم  1443 ہجری  - 13   اپریل   2022ء شمارہ نمبر[15872]



نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]