سوڈانی عوام کی امنگوں کی حمایت کے لیے امریکی قانون سازی

سوڈانی عوام کی امنگوں کی حمایت کے لیے امریکی قانون سازی
TT

سوڈانی عوام کی امنگوں کی حمایت کے لیے امریکی قانون سازی

سوڈانی عوام کی امنگوں کی حمایت کے لیے امریکی قانون سازی
امریکی سینیٹ نے متفقہ طور پر ایک قرارداد کا مسودہ منظور کیا ہے جو سوڈانی عوام کی امنگوں کی حمایت کرتا ہے اور وہ سوڈانی فوج کی جانب سے 25 اکتوبر کو کیے گئے اقدامات کی مذمت کرتا ہے اور ذمہ داروں کے خلاف انفرادی پابندیوں کا مطالبہ کرتا ہے۔

بدھ کی شام جب اسے ووٹنگ کے لیے پیش کیا گیا تو کونسل کے تمام اراکین نے بغیر اعتراض کیے اس کے حق میں ووٹ دیا اور اس غیر پابند بل میں سوڈانی عوام کے ان کی جمہوری امنگوں کے لیے کانگریس کی حمایت کا اظہار کیا گیا ہے اور ساتھ ہی سوڈان کی ملٹری کونسل سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ تمام سویلین حکومتی اہلکاروں، سول سوسائٹی کے اراکین اور اکتوبر کی فوجی کارروائیوں کے بعد سے زیر حراست دیگر افراد کو رہا کرے اور اسی طرح اس میں سوڈانی سیکورٹی فورسز سے بھی مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ پرامن مظاہرے کے حق کا احترام کرے اور ان سے وابستہ کسی بھی عناصر کو ایک شفاف اور منصفانہ عمل کے ذریعے ضرورت سے زیادہ طاقت کے استعمال اور مظاہرین کے خلاف ہر خلاف ورزی کا ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔(۔۔۔)

جمعہ  11 شوال المعظم  1443 ہجری  - 13   اپریل   2022ء شمارہ نمبر[15872]



اسرائیل جبری نقل مکانی مسلط کرنے کے مقصد سے جنگ جاری رکھنے پر اصرار کرتا ہے: عباس

فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)
فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)
TT

اسرائیل جبری نقل مکانی مسلط کرنے کے مقصد سے جنگ جاری رکھنے پر اصرار کرتا ہے: عباس

فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)
فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)

فلسطین کے صدر محمود عباس نے کل اتوار کے روز کہا کہ اسرائیلی حکومت غزہ کی پٹی اور خاص طور پر رفح پر اپنی جنگ جاری رکھنے پر مُصر ہے، جس کا مقصد پٹی کی آبادی پر جبری نقل مکانی مسلط کرنا ہے۔

فلسطینی خبر رساں ایجنسی (وفا) نے فلسطینی قیادت کی ملاقات کے دوران عباس کے بیان کو نقل کیا، جنہوں نے کہا: "نیتن یاہو حکومت اور قابض فوج اب بھی غزہ کی پٹی کے مختلف شہروں اور خاص طور پر رفح شہر پر جارحانہ جنگ جاری رکھنے پر اصرار کر رہی ہے اور اس کا مقصد شہریوں پر جبری نقل مکانی مسلط کرنا ہے، جسےنہ تو ہم قبول کرتے ہیں اور نہ ہی ہمارے بھائی اور دنیا قبول کرتی ہے۔"

عباس نے وضاحت کی کہ فلسطینی قیادت کا اجلاس غزہ کی صورت حال پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے بلایا گیا ہے تاکہ "ان حملوں کو اور ایسے اقدامات کو روکا جا سکے جس سے فلسطینی عوام کو ان کی سرزمین اور ملک سے بے دخل کر دیا جائے۔" انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ رفح کی صورتحال "انتہائی خطرناک اور مشکل ہو چکی ہے، جس کے لیے فلسطینی قیادت کو فوری طور پر کاروائی کرنے کی ضرورت ہے۔" (...)

پیر-09 شعبان 1445ہجری، 19 فروری 2024، شمارہ نمبر[16519]