سوڈانی عوام کی امنگوں کی حمایت کے لیے امریکی قانون سازی

سوڈانی عوام کی امنگوں کی حمایت کے لیے امریکی قانون سازی
TT

سوڈانی عوام کی امنگوں کی حمایت کے لیے امریکی قانون سازی

سوڈانی عوام کی امنگوں کی حمایت کے لیے امریکی قانون سازی
امریکی سینیٹ نے متفقہ طور پر ایک قرارداد کا مسودہ منظور کیا ہے جو سوڈانی عوام کی امنگوں کی حمایت کرتا ہے اور وہ سوڈانی فوج کی جانب سے 25 اکتوبر کو کیے گئے اقدامات کی مذمت کرتا ہے اور ذمہ داروں کے خلاف انفرادی پابندیوں کا مطالبہ کرتا ہے۔

بدھ کی شام جب اسے ووٹنگ کے لیے پیش کیا گیا تو کونسل کے تمام اراکین نے بغیر اعتراض کیے اس کے حق میں ووٹ دیا اور اس غیر پابند بل میں سوڈانی عوام کے ان کی جمہوری امنگوں کے لیے کانگریس کی حمایت کا اظہار کیا گیا ہے اور ساتھ ہی سوڈان کی ملٹری کونسل سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ تمام سویلین حکومتی اہلکاروں، سول سوسائٹی کے اراکین اور اکتوبر کی فوجی کارروائیوں کے بعد سے زیر حراست دیگر افراد کو رہا کرے اور اسی طرح اس میں سوڈانی سیکورٹی فورسز سے بھی مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ پرامن مظاہرے کے حق کا احترام کرے اور ان سے وابستہ کسی بھی عناصر کو ایک شفاف اور منصفانہ عمل کے ذریعے ضرورت سے زیادہ طاقت کے استعمال اور مظاہرین کے خلاف ہر خلاف ورزی کا ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔(۔۔۔)

جمعہ  11 شوال المعظم  1443 ہجری  - 13   اپریل   2022ء شمارہ نمبر[15872]



امیر کویت نے قومی اسمبلی تحلیل کر دی

کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
TT

امیر کویت نے قومی اسمبلی تحلیل کر دی

کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)

کویت کے امیر شیخ مشعل الاحمد الجابر الصباح نے نئے امیری عہد میں سیاسی بحران پھوٹنے کے بعد کل (جمعرات) شام جاری کردہ ایک امیری فرمان کے ذریعے قومی اسمبلی (پارلیمنٹ) کو تحلیل کر دیا۔ خیال رہے کہ قومی اسمبلی کے ایک نمائندے کی جانب سے "امیر کی شخصیت کے لیے نامناسب" جملے کے استعمال کرنے اور پھر نمائندوں کا اس کی رکنیت منسوخ کرنے سے انکار کرنے کے بعد حکومت نے پارلیمنٹ کے اجلاس کا بائیکاٹ کر دیا تھا۔

امیری فرمان میں کہا گیا کہ پارلیمنٹ کی تحلیل "قومی اسمبلی کی جانب سے آئینی اصولوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے جان بوجھ کر اہانت آمیز نامناسب جملوں کا استعمال کرنے کی بنیاد پر آئین اور اس کے آرٹیکل 107 کا جائزہ لینے کے بعد کی گئی ہے، جیسا کہ وزیر اعظم نے وزارتی کابینہ کی منظوری کے بعد اس کی تجویز دی تھی۔"

کویتی آئینی ماہر ڈاکٹر محمد الفیلی نے "الشرق الاوسط" کو وضاحت کی کہ قومی اسمبلی کو امیری فرمان کے مطابق تحلیل کرنا "آئینی تحلیل شمار ہوتا ہے کیونکہ یہ آئین کے آرٹیکل 107 کی شرائط کے مطابق ہے۔" انہوں نے مزید کہا کہ تحلیل کا حکم نامہ "جائز ہے اور وجوہات حقیقی طور پر موجود ہیں۔" جہاں تک نئے انتخابات کی تاریخ طے کرنے کا تعلق ہے تو الفیلی نے کہا کہ "انتخابات سے متعلق حکم نامہ بعد میں جاری کیا جائے گا، جب کہ یہ کافی ہے کہ اس حکم نامے میں آئین کا حوالہ دیا گیا ہے اور آئین یہ تقاضہ کرتا ہے کہ اسمبلی تحلیل ہونے کے بعد دو ماہ کے اندر انتخابات کروائے جائیں۔" (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]