متحدہ عرب امارات نے امپاورمنٹ کے لیڈر خلیفہ بن زاید کو کیا سپرد خاک

مرحوم شیخ خلیفہ بن زید آل نہیان کو دیکھا جا سکتا ہے
مرحوم شیخ خلیفہ بن زید آل نہیان کو دیکھا جا سکتا ہے
TT

متحدہ عرب امارات نے امپاورمنٹ کے لیڈر خلیفہ بن زاید کو کیا سپرد خاک

مرحوم شیخ خلیفہ بن زید آل نہیان کو دیکھا جا سکتا ہے
مرحوم شیخ خلیفہ بن زید آل نہیان کو دیکھا جا سکتا ہے
متحدہ عرب امارات نے اپنے صدر شیخ خلیفہ بن زاید آل نہیان پر سوگ منایا ہے جن کا کل ایک کیریئر اور کامیابیوں سے بھر پور زندگی گزارنے کے بعد 74 سال کی عمر میں انتقال ہو گیا ہے۔

امارات کی خبر رساں ایجنسی(وام) نے کہا ہے کہ ابوظہبی کے حکمران شیخ محمد بن زاید یونین کی سپریم کونسل کے اراکین، امارات کے حکمرانوں سے دارالحکومت ابوظہبی کے مشرف پیلس میں مرحوم کے سلسلہ میں ہفتہ کے روز تعزیتی پروگرام کریں گے۔

کل بروز جمعہ کو شیخ محمد بن زاید اور آل نہیان کے خاندان کے شیوخ نے نماز مغرب کے بعد ابوظہبی کی شیخ سلطان بن زاید اول مسجد میں مرحوم کی نماز جنازہ ادا کی جبکہ ریاست کی تمام مساجد میں غائبانہ نماز جنازہ ادا کی گئی ہے اور اس کے بعد شیخ محمد بن زاید اور متعدد شیوخ نے گزشتہ روز مرحوم کے جسد خاکی پر حاضری دی ہے جہاں مرحوم کو أبو ظہبی کے بطین قبرستان میں دفن کیا گیا ہے اور متحدہ عرب امارات میں صدارتی امور کی وزارت نے قوم کے رہنما اور ان کی ترقی کے سرپرست شیخ خلیفہ بن زاید آل نہیان کی وفات پر امارات، عرب اور اسلامی اقوام اور دنیا کے عوام سے سوگ کا اظہار کیا ہے اور ساتھ ہی کل سے شروع ہونے والے 40 دنوں کے لیے سرکاری سوگ، پرچم سرنگوں رکھنے اور تمام اداروں اور مراکز میں چھٹی کا اعلان کیا ہے اور خادم حرمین شریفین سلمان بن عبد العزیز اور شہزادہ محمد بن سلمان، ولی عہد، نائب وزیر اعظم اور سعودی عرب کے وزیر دفاع نے ایک ایسے رہنما کی موت پر متحدہ عرب امارات کی حکومت، آل نہیان خاندان اور اماراتی عوام اور عرب اور اسلامی ممالک سے گہرے تعزیت اور ہمدردی کا اظہار کیا ہے جنہوں نے اپنے لوگوں، اپنی قوم اور دنیا کو بہت کچھ دیا ہے۔(۔۔۔)

ہفتہ  12 شوال المعظم  1443 ہجری  - 14   اپریل   2022ء شمارہ نمبر[15873]



عراق میں 2025 کی پارلیمنٹ کے نقشے میں السودانی کے لیے ایک اہم حصہ

نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
TT

عراق میں 2025 کی پارلیمنٹ کے نقشے میں السودانی کے لیے ایک اہم حصہ

نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)

عراق میں حکمران اتحاد نے 2025 میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات کے لیے شیعہ نشستوں کا نقشہ تیار کرنا شروع کر دیا ہے اور تین معتبر ذرائع کے مطابق، تحقیق سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ وزیر اعظم محمد شیاع السودانی ایک تہائی سے زیادہ شیعہ نشستوں کے ساتھ ایک مضبوط اتحاد کی قیادت کریں گے۔

ان ذرائع میں سے ایک نے "الشرق الاوسط" کو بتایا کہ "کوآرڈینیشن فریم ورک" کے ذریعے کیے گئے مطالعہ سے یہ نتیجہ نکلتا ہے کہ ہر شیعہ جماعت کو اتنی ہی نشستیں حاصل ہوں گی جو اکتوبر 2023 میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں حاصل کی تھیں۔ جب کہ السودانی کو بلدیاتی انتخابات میں حصہ نہ لینے کے باوجود بھی اگلی پارلیمنٹ میں تقریباً 60 نشستیں ملنے والی ہیں۔

دریں اثنا، مطالعہ سے یہ ثابت ہوا ہے کہ وزیر اعظم نے گزشتہ مہینوں کے دوران شیعہ قوتوں کے ساتھ لچکدار اتحاد حاصل کر لیا ہے۔ جب کہ ایک دوسرے ذریعہ نے کہا کہ "فریم ورک، السودانی کے اس وزن کا متحمل نہیں ہو سکتا۔" مطالعہ کے مطابق، السودانی کے اتحاد میں "گزشتہ انتخابات میں کامیاب ہونے والے 3 گورنرز شامل ہیں جو کوآرڈینیشن فریم ورک کی چھتری سے مکمل طور پر نکل چکے ہیں۔" تیسرے ذریعہ نے وضاحت کی کہ السودانی کے دیگر اتحادی مختلف قوتوں کا مرکب ہیں، جو "تشرین" احتجاجی تحریک سے ابھرے ہیں، یا ایسی ابھرتی ہوئی قوتیں ہیں کہ جن کی کبھی پارلیمانی نمائندگی نہیں رہی، یا وہ ایران کی قریبی پارٹیاں ہیں جنہوں نے مقامی انتخابات میں شاندار نتائج حاصل کیے تھے۔ (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]