حلب میں ترکی کے حامیوں کے حملے میں شامی فوجی مارے گئے

تدمر شہر کے نوادرات کی بحالی کے منصوبوں پر کام کرنے والے دو کارکنان کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
تدمر شہر کے نوادرات کی بحالی کے منصوبوں پر کام کرنے والے دو کارکنان کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

حلب میں ترکی کے حامیوں کے حملے میں شامی فوجی مارے گئے

تدمر شہر کے نوادرات کی بحالی کے منصوبوں پر کام کرنے والے دو کارکنان کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
تدمر شہر کے نوادرات کی بحالی کے منصوبوں پر کام کرنے والے دو کارکنان کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
شام کے شمالی علاقے حلب کے دیہی علاقوں میں کل جمعہ کو شامی فوجیوں کو لے جانے والی بس پر ترکی کے وفادار حزب اختلاف کے ایک دھڑے کے حملے کے بعد کشیدگی بڑھ گئی ہے جس میں ان میں سے 10 ہلاک ہو گئے اور دو سالوں میں اس علاقے میں حکومتی شامی فوجیوں کی صفوں میں اپنی نوعیت کی سب سے بڑی ہلاکت ہے۔

ہلاک شدگان کے حوالے سے کل سارا دن الجھن رہی ہے کیونکہ سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس نے اطلاع دی ہے کہ وہ حلب کے دیہی علاقوں میں نبل اور زہراء کے شیعہ قصبوں سے حکومت کی حامی ملیشیا سے تھے تاہم شام کی سرکاری خبر رساں ایجنسی سانا نے کہا ہے کہ ایک میزائل نے ایک فوجی بس کو نشانہ بنایا جس میں 10 فوجی ہلاک اور 9 زخمی ہوئے ہیں۔(۔۔۔)

ہفتہ  12 شوال المعظم  1443 ہجری  - 14   اپریل   2022ء شمارہ نمبر[15873]



نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]