حلب میں ترکی کے حامیوں کے حملے میں شامی فوجی مارے گئے

تدمر شہر کے نوادرات کی بحالی کے منصوبوں پر کام کرنے والے دو کارکنان کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
تدمر شہر کے نوادرات کی بحالی کے منصوبوں پر کام کرنے والے دو کارکنان کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

حلب میں ترکی کے حامیوں کے حملے میں شامی فوجی مارے گئے

تدمر شہر کے نوادرات کی بحالی کے منصوبوں پر کام کرنے والے دو کارکنان کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
تدمر شہر کے نوادرات کی بحالی کے منصوبوں پر کام کرنے والے دو کارکنان کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
شام کے شمالی علاقے حلب کے دیہی علاقوں میں کل جمعہ کو شامی فوجیوں کو لے جانے والی بس پر ترکی کے وفادار حزب اختلاف کے ایک دھڑے کے حملے کے بعد کشیدگی بڑھ گئی ہے جس میں ان میں سے 10 ہلاک ہو گئے اور دو سالوں میں اس علاقے میں حکومتی شامی فوجیوں کی صفوں میں اپنی نوعیت کی سب سے بڑی ہلاکت ہے۔

ہلاک شدگان کے حوالے سے کل سارا دن الجھن رہی ہے کیونکہ سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس نے اطلاع دی ہے کہ وہ حلب کے دیہی علاقوں میں نبل اور زہراء کے شیعہ قصبوں سے حکومت کی حامی ملیشیا سے تھے تاہم شام کی سرکاری خبر رساں ایجنسی سانا نے کہا ہے کہ ایک میزائل نے ایک فوجی بس کو نشانہ بنایا جس میں 10 فوجی ہلاک اور 9 زخمی ہوئے ہیں۔(۔۔۔)

ہفتہ  12 شوال المعظم  1443 ہجری  - 14   اپریل   2022ء شمارہ نمبر[15873]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]