یمن کے شہر تعز میں مظاہرین نے حوثی باغیوں کا محاصرہ ختم کرنے کا کیا مطالبہ

تعز میں چوکسی کی ایک تصویر دیکھی جا سکتی ہے جسے شرکاء نے میڈیا میں نشر کیا ہے
تعز میں چوکسی کی ایک تصویر دیکھی جا سکتی ہے جسے شرکاء نے میڈیا میں نشر کیا ہے
TT

یمن کے شہر تعز میں مظاہرین نے حوثی باغیوں کا محاصرہ ختم کرنے کا کیا مطالبہ

تعز میں چوکسی کی ایک تصویر دیکھی جا سکتی ہے جسے شرکاء نے میڈیا میں نشر کیا ہے
تعز میں چوکسی کی ایک تصویر دیکھی جا سکتی ہے جسے شرکاء نے میڈیا میں نشر کیا ہے
یمنی شہر تعز (جنوب مغرب) کی آبادی تقریباً سات سال سے شہر پر مسلط حوثی محاصرے کے اثرات سے دوچار ہے جس کے باوجود درجنوں کارکنوں نے کل (منگل) عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ خاص طور پر موجودہ انسانی ہمدردی کی جنگ بندی کے تحت صنعا ایئرپورٹ سے پروازوں کی بحالی کے بعد  مشکلات کو ختم کرنے کے لئے ملیشیاؤں پر دباؤ ڈالے۔

شہر کے درجنوں رہائشیوں اور کارکنوں نے حوثیوں کے محاصرے کے جاری رہنے کی مذمت کرتے ہوئے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے سامنے اقوام متحدہ کے ایلچی ہنس گرنڈبرگ کی باقاعدہ بریفنگ سے چند گھنٹے قبل ایک مظاہرہ میں حصہ لیا ہے۔(۔۔۔)

بدھ  16 شوال المعظم  1443 ہجری  - 18   اپریل   2022ء شمارہ نمبر[15877]



غزہ میں نصیرات، الزویدہ اور دیر البلح پر اسرائیلی بمباری میں 70 افراد ہلاک

غزہ کی پٹی پر اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں دھواں اٹھ رہا ہے (ای پی اے)
غزہ کی پٹی پر اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں دھواں اٹھ رہا ہے (ای پی اے)
TT

غزہ میں نصیرات، الزویدہ اور دیر البلح پر اسرائیلی بمباری میں 70 افراد ہلاک

غزہ کی پٹی پر اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں دھواں اٹھ رہا ہے (ای پی اے)
غزہ کی پٹی پر اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں دھواں اٹھ رہا ہے (ای پی اے)

فلسطینی خبر رساں ایجنسی نے کل اتوار کے روز اطلاع دی کہ غزہ کی پٹی میں نصیرات، الزویدہ اور دیر البلح کے علاقوں پر اسرائیلی بمباری میں 70 افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔

سرکاری ایجنسی نے کہا کہ بمباری کے نتیجے میں کئی افراد زخمی بھی ہوئے ہیں، انہوں نے کہا کہ ہلاک اور زخمی ہونے والوں میں زیادہ تعداد بچوں اور خواتین کی ہے۔

ایجنسی نے مزید کہا کہ شمالی غزہ کی پٹی کے علاقوں پر اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں ہلاک ہونے والے پانچ افراد کی لاشیں نکال لی گئی ہیں، جن میں زیادہ تر بچے تھے۔ جب کہ اسرائیل کی غزہ شہر پر بمباری میں الشجاعیہ، الزیتون، تل الہوی اور شیخ عجلین کے محلوں کو نشانہ بنایا گیا۔

غزہ کی پٹی کے جنوب میں، ایجنسی کی اطلاع کے مطابق خان یونس پر مسلسل اسرائیلی بمباری کے بعد 16 ہلاک شدگان کی لاشیں ہسپتالوں میں پہنچی ہیں۔

فلسطینی صدر محمود عباس نے آج صبح سویرے کہا کہ اسرائیلی حکومت غزہ کی پٹی اور خاص طور پر رفح پر اپنی جنگ جاری رکھنے پر اصرار کے ذریعے یہاں کی آبادی کو زبردستی نقل مکانی پر مجبوری کر رہی ہے۔

ایجنسی نے فلسطینی قیادت کی ملاقات کے دوران عباس کے دیئے گئے بیان کو نقل کیا، انہوں نے کہا: "نیتن یاہو حکومت اور قابض فوج اب بھی غزہ کی پٹی کے مختلف شہروں اور خاص طور پر رفح شہر پر جارحانہ جنگ جاری رکھنے پر مُصر ہے، جس کا مقصد شہریوں پر جبری نقل مکانی مسلط کرنا ہے، جسے نہ تو ہم قبول کرتے ہیں اور نہ ہی ہمارے بھائی اور دنیا قبول کرتی ہے۔"

عباس نے وضاحت کی کہ فلسطینی قیادت کا اجلاس غزہ کی صورت حال پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے بلایا گیا ہے تاکہ "ان حملوں کو اور ایسے اقدامات کو روکا جا سکے جس سے فلسطینی عوام کو ان کی سرزمین اور ملک سے بے دخل کر دیا جائے۔" انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ رفح کی صورتحال "انتہائی خطرناک اور مشکل ہو چکی ہے، جس کے لیے فلسطینی قیادت کو فوری کاروائی کی ضرورت ہے۔"

پیر-09 شعبان 1445ہجری، 19 فروری 2024، شمارہ نمبر[16519]