امریکی طیاروں نے ایران پر حملہ کرنے کی نقل کرنے والی مشقوں میں لیا حصہ

آگ کی گاڑیوں کے مشقوں کے لئے کوریلا اور کوخاوی کے دورے کے موقع پر اسرائیلی فوج کی طرف سے نشر کی گئی ایک تصویر دیکھی جا سکتی ہے
آگ کی گاڑیوں کے مشقوں کے لئے کوریلا اور کوخاوی کے دورے کے موقع پر اسرائیلی فوج کی طرف سے نشر کی گئی ایک تصویر دیکھی جا سکتی ہے
TT

امریکی طیاروں نے ایران پر حملہ کرنے کی نقل کرنے والی مشقوں میں لیا حصہ

آگ کی گاڑیوں کے مشقوں کے لئے کوریلا اور کوخاوی کے دورے کے موقع پر اسرائیلی فوج کی طرف سے نشر کی گئی ایک تصویر دیکھی جا سکتی ہے
آگ کی گاڑیوں کے مشقوں کے لئے کوریلا اور کوخاوی کے دورے کے موقع پر اسرائیلی فوج کی طرف سے نشر کی گئی ایک تصویر دیکھی جا سکتی ہے
ایک قابل ذکر وقت میں جنگی طیاروں کو ایندھن بھرنے کی صلاحیت رکھنے والے امریکی طیارے بڑے پیمانے پر اسرائیلی مشقوں میں شامل ہوں گے جو خطے میں ایران اور اس کے اتحادیوں پر حملہ کرنے کی نقل کریں گے۔

کل مشرق وسطیٰ میں امریکی افواج کے کمانڈر (سنٹکوم) جنرل مائیکل کوریلا نے آئی ڈی ایف کے چیف آف اسٹاف افیو کوآوی کے ہمراہ آگ کی گاڑیوں کی تربیت میں حصہ لینے والے اسرائیلی یونٹوں کا دورہ کیا ہے۔

اسرائیلی رہنماؤں نے اپنے امریکی مہمان کو بتایا ہے کہ آگ کی گاڑیوں کی مشقیں جو گزشتہ ہفتے شروع ہوئی ہیں چار ہفتوں تک جاری رہیں گی۔(۔۔۔)

جمعرات  17 شوال المعظم  1443 ہجری  - 19   اپریل   2022ء شمارہ نمبر[15878]



اسرائیل جبری نقل مکانی مسلط کرنے کے مقصد سے جنگ جاری رکھنے پر اصرار کرتا ہے: عباس

فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)
فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)
TT

اسرائیل جبری نقل مکانی مسلط کرنے کے مقصد سے جنگ جاری رکھنے پر اصرار کرتا ہے: عباس

فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)
فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)

فلسطین کے صدر محمود عباس نے کل اتوار کے روز کہا کہ اسرائیلی حکومت غزہ کی پٹی اور خاص طور پر رفح پر اپنی جنگ جاری رکھنے پر مُصر ہے، جس کا مقصد پٹی کی آبادی پر جبری نقل مکانی مسلط کرنا ہے۔

فلسطینی خبر رساں ایجنسی (وفا) نے فلسطینی قیادت کی ملاقات کے دوران عباس کے بیان کو نقل کیا، جنہوں نے کہا: "نیتن یاہو حکومت اور قابض فوج اب بھی غزہ کی پٹی کے مختلف شہروں اور خاص طور پر رفح شہر پر جارحانہ جنگ جاری رکھنے پر اصرار کر رہی ہے اور اس کا مقصد شہریوں پر جبری نقل مکانی مسلط کرنا ہے، جسےنہ تو ہم قبول کرتے ہیں اور نہ ہی ہمارے بھائی اور دنیا قبول کرتی ہے۔"

عباس نے وضاحت کی کہ فلسطینی قیادت کا اجلاس غزہ کی صورت حال پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے بلایا گیا ہے تاکہ "ان حملوں کو اور ایسے اقدامات کو روکا جا سکے جس سے فلسطینی عوام کو ان کی سرزمین اور ملک سے بے دخل کر دیا جائے۔" انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ رفح کی صورتحال "انتہائی خطرناک اور مشکل ہو چکی ہے، جس کے لیے فلسطینی قیادت کو فوری طور پر کاروائی کرنے کی ضرورت ہے۔" (...)

پیر-09 شعبان 1445ہجری، 19 فروری 2024، شمارہ نمبر[16519]