باشاغا نے سرت سے اپنی حکومت کی قیادت کی ہے

صدارتی کونسل کی طرف سے صدر محمد المنفی کی دارالحکومت طرابلس میں دبیبہ اور سرکاری اہلکاروں کے ساتھ ملاقات کی نشر کی گئی تصویر دیکھی جا سکتی ہے
صدارتی کونسل کی طرف سے صدر محمد المنفی کی دارالحکومت طرابلس میں دبیبہ اور سرکاری اہلکاروں کے ساتھ ملاقات کی نشر کی گئی تصویر دیکھی جا سکتی ہے
TT

باشاغا نے سرت سے اپنی حکومت کی قیادت کی ہے

صدارتی کونسل کی طرف سے صدر محمد المنفی کی دارالحکومت طرابلس میں دبیبہ اور سرکاری اہلکاروں کے ساتھ ملاقات کی نشر کی گئی تصویر دیکھی جا سکتی ہے
صدارتی کونسل کی طرف سے صدر محمد المنفی کی دارالحکومت طرابلس میں دبیبہ اور سرکاری اہلکاروں کے ساتھ ملاقات کی نشر کی گئی تصویر دیکھی جا سکتی ہے
پارلیمنٹ کی طرف سے مقرر کردہ لیبیا کی نئی استحکام حکومت کے سربراہ فتحی باشاغا نے پرسوں روز دارالحکومت طرابلس میں داخل ہونے کی اپنی کوشش میں ناکامی کے بعد اعلان کیا ہے کہ ان کی حکومت سرت شہر سے کام کرے گی جبکہ ان کے حریف لیبیا کی اتحاد کے سربراہ عبد الحمید الدبیبہ نے تصدیق کی ہے کہ عبوری حکومت لیبیوں کے لیے انتخابات کے انعقاد کی واحد ضمانت کے طور پر اپنے فرائض سرانجام دے رہی ہے۔

الدبیبہ نے کہا ہے کہ انہوں نے دارالحکومت کے الگ الگ علاقوں میں مسلح ملیشیاؤں کی مسلسل فوجی تشکیل کی روشنی میں فوجی تبدیلیاں کی ہیں۔

دبیبہ نے اتحاد حکومت میں وزیر دفاع کے طور پر جانے جانے والے اسامہ جویلی کو ملٹری انٹیلی جنس ڈیپارٹمنٹ کے ڈائریکٹر کے طور پر ان کی ذمہ داریوں سے فارغ کر دیا ہے اور نیا ڈائریکٹر مقرر نہ ہونے تک ان کے اسسٹنٹ کو ان کے سپرد کیے گئے کام کو سونپ دیا ہے اور اسی طرح لیبیا کی انٹیلی جنس سروس کے سربراہ مصطفیٰ قدور کو النواسی بریگیڈ کے رہنما کے طور پر ایجنسی کے نائب کے عہدے سے ہٹا دیا ہے۔(۔۔۔)

جمعرات  17 شوال المعظم  1443 ہجری  - 19   اپریل   2022ء شمارہ نمبر[15878]



بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
TT

بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)

امریکی صدر جو بائیڈن نے کل (اتوار) کو شام کی سرحد کے قریب شمال مشرقی اردن میں تعینات امریکی افواج پر ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجیوں کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کا اعلان کیا۔

بائیڈن نے "وائٹ ہاؤس" سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ یہ حملہ ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروپوں نے کیا جو شام اور عراق میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ واشنگٹن ابھی معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور حملے کے بارے میں حقائق جمع کر رہا ہے۔ بائیڈن نے یقین دہانی کی کہ ان کا ملک امریکی فوجیوں کے قتل اور زخمی کرنے میں ملوث "تمام ذمہ داروں" کو "مناسب وقت اور طریقے سے" جواب دے گا۔

اسی طرح آج امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے بھی امریکی فوجیوں کے قتل کی مذمت کی اور "X" پلیٹ فارم پر کہا کہ امریکی انتظامیہ کو دنیا کو ایک "مضبوط پیغام" دینا چاہیے کہ امریکی افواج کے خلاف حملوں کا جواب ہر صورت دیا جائے گا۔(...)

پیر-17 رجب 1445ہجری، 29 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16498]