امریکی کساد بازاری کے خطرات بڑھ رہے ہیں

امریکی ریاست نیو جرسی میں ایک ریٹیل اسٹور میں خریداروں کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
امریکی ریاست نیو جرسی میں ایک ریٹیل اسٹور میں خریداروں کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
TT

امریکی کساد بازاری کے خطرات بڑھ رہے ہیں

امریکی ریاست نیو جرسی میں ایک ریٹیل اسٹور میں خریداروں کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
امریکی ریاست نیو جرسی میں ایک ریٹیل اسٹور میں خریداروں کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
عالمی خطرات کی بڑھتی ہوئی شدت کے پس منظر میں خاص طور پر ریاستہائے متحدہ امریکہ میں کساد بازاری سے متعلق گزشتہ روز تجارتی سیشنز کے دوران عالمی منڈیوں میں مزید کمی دیکھی گئی ہے کیونکہ "وال اسٹریٹ" میں تقریباً 4 فیصد کی شدید کمی ریکارڈ کے ساتھ بدھ کی تجارت کا اختتام ہوا ہے۔

ایک طرف امریکی وزیر خزانہ جینٹ ییلن اب بھی اپنے ملک میں معاشی کساد بازاری کو مسترد کر رہی ہیں اور دوسری طرف ماہرین اور مبصرین کساد بازاری کے بڑھتے ہوئے امکان کو دیکھ رہے ہیں بلکہ انہوں نے یہاں تک کہہ دیا کہ جمود معیشتوں کے بدترین خوابوں میں سے ایک ہے۔

ماہر اقتصادیات محمد العریان بتاتے ہیں کہ اس کی بنیادی وجہ 2021 سے ہائپر انفلیشن سے نمٹنے میں "فیڈرل ریزرو" کی سست روی ہے اور اسے شروع سے ہی عارضی سمجھا گیا ہے۔(۔۔۔)

جمعہ  18 شوال المعظم  1443 ہجری  - 20   اپریل   2022ء شمارہ نمبر[15879]



44 سرکاری اور نجی ادارے سعودی ساحلوں پر ماحولیاتی خطرات کی نگرانی کر رہے ہیں

جازان کے علاقے میں قائم کردہ پابندیوں کے منصوبے کا منظر (الشرق الاوسط)
جازان کے علاقے میں قائم کردہ پابندیوں کے منصوبے کا منظر (الشرق الاوسط)
TT

44 سرکاری اور نجی ادارے سعودی ساحلوں پر ماحولیاتی خطرات کی نگرانی کر رہے ہیں

جازان کے علاقے میں قائم کردہ پابندیوں کے منصوبے کا منظر (الشرق الاوسط)
جازان کے علاقے میں قائم کردہ پابندیوں کے منصوبے کا منظر (الشرق الاوسط)

سعودی عرب کے 44 سرکاری اور نجی اداروں نے سعودی ساحلوں پر کسی بھی ماحولیاتی خطرات کی نگرانی کے لیے اپنی تیاری کا اظہار کیا ہے، اور یہ ایسے وقت میں ہے کہ جب قومی مرکز برائے ماحولیاتی نگرانی نے "رسپانس 13" کے نام سے تیل اور نقصان دہ مادوں کے اخراج سے نمٹنے کے لیے منصوبہ بند اہداف کے حصول کا اعلان کیا ہے۔

مفروضے کا مقصد کسی بھی ناگہانی صورتحال سے نمٹنے کے لیے متعلقہ حکام کے الرٹ رہنے کی صلاحیتوں کو یقینی بنانا ہے، تاکہ تیل یا نقصان دہ مادوں کے اخراج کی صورت میں سعودی عرب کے سمندری اور ساحلی ماحول کو لحق خطرات سے نمٹا جا سکے۔

یہ اپنی نوعیت کی تیرھویں مشقیں ہیں جو کل منگل کے روز سعودی عرب کے جنوبی علاقے جازان میں کی گئیں، جو کہ سرکاری اور نجی اداروں کی شرکت کے ساتھ مملکت کے قومی منصوبوں کے ضمن میں  تمام ساحلوں پر منعقدہ اسی نوعیت کی مشقوں کے تسلسل میں ہے۔

"رسپانس 13" کے منصوبے کے رہنما انجینئر راکان القحطانی نے "الشرق الاوسط" کو تصدیق کی کہ اس منصوبے پر کام کرنے والے مختلف شعبوں کے ماہرین کی تعداد 5 لاکھ 46 ہزار سے زائد ہے، جو ماحولیات، تکنیک، سیکیورٹی، طبی عملے اور صنعتی حفاظتی سہولیات وغیرہ پر مشتمل ہیں۔ (...)

بدھ-04 شعبان 1445ہجری، 14 فروری 2024، شمارہ نمبر[16514]