نئے وائرس کے سلسلہ میں عالمی تشویش

"منکی پوکس" وائرس کے پہلے کیس ریکارڈ ہونے کے بعد روم میں ایک پریس کانفرنس کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے بی)
"منکی پوکس" وائرس کے پہلے کیس ریکارڈ ہونے کے بعد روم میں ایک پریس کانفرنس کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے بی)
TT

نئے وائرس کے سلسلہ میں عالمی تشویش

"منکی پوکس" وائرس کے پہلے کیس ریکارڈ ہونے کے بعد روم میں ایک پریس کانفرنس کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے بی)
"منکی پوکس" وائرس کے پہلے کیس ریکارڈ ہونے کے بعد روم میں ایک پریس کانفرنس کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے بی)
ایک طرف دنیا ابھی تک کورونا کی وبا سے مکمل طور پر نکلی نہیں کہ گزشتہ روز یہ خبر سننے میں آئی کہ یہ وبا دوبارہ وسطی اور جنوبی افریقہ سے پھیل رہی ہے اور اس کا آغاز کینیڈا، امریکہ اور یورپ میں ہو گیا ہے اور اس وائرس کا نام منکی پوکس ہے۔

بیلجیم، فرانس، آسٹریلیا، جرمنی، سویڈن، اٹلی، اسپین، پرتگال اور امریکہ میں اس وائرس کے متعدد انفیکشن ریکارڈ کیے گئے ہیں جبکہ یورپ کا پہلا انفیکشن برطانیہ میں نائجیریا سے واپس آنے والے ایک شخص میں ریکارڈ کیا گیا ہے اور ان کی تعداد 20 تک ہوگئی ہے۔

ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے مطابق "منکی پوکس" نظام تنفس کے ذریعے ایک شخص سے دوسرے میں منتقل ہوتا ہے اور اس وائرس کو لے جانے والے شخص سے خارج ہونے والی بوندیں سانس میں چلی جاتی ہیں۔(۔۔۔)

ہفتہ  19 شوال المعظم  1443 ہجری  - 21   اپریل   2022ء شمارہ نمبر[15880]



واشنگٹن اور اتحادی ممالک حوثیوں پر زور دے رہے ہیں کہ وہ بحیرہ احمر میں تجارتی جہازوں پر اپنے "غیر قانونی حملے" بند کریں

ایک حوثی شخص حدیدہ کے ساحل کے قریب بحیرہ احمر میں کارگو جہاز "گیلیکسی لیڈر" پر قبضے کے دوران جہاز کے عرشے پر کھڑا ہے (ای پی اے)
ایک حوثی شخص حدیدہ کے ساحل کے قریب بحیرہ احمر میں کارگو جہاز "گیلیکسی لیڈر" پر قبضے کے دوران جہاز کے عرشے پر کھڑا ہے (ای پی اے)
TT

واشنگٹن اور اتحادی ممالک حوثیوں پر زور دے رہے ہیں کہ وہ بحیرہ احمر میں تجارتی جہازوں پر اپنے "غیر قانونی حملے" بند کریں

ایک حوثی شخص حدیدہ کے ساحل کے قریب بحیرہ احمر میں کارگو جہاز "گیلیکسی لیڈر" پر قبضے کے دوران جہاز کے عرشے پر کھڑا ہے (ای پی اے)
ایک حوثی شخص حدیدہ کے ساحل کے قریب بحیرہ احمر میں کارگو جہاز "گیلیکسی لیڈر" پر قبضے کے دوران جہاز کے عرشے پر کھڑا ہے (ای پی اے)

فرانسیسی پریس ایجنسی" کی رپورٹ کے مطابق، امریکہ اور 11 اتحادی ممالک نے کل بدھ کے روز حوثی باغیوں پر زور دیا کہ وہ بحیرہ احمر میں بحری جہازوں پر "فوری طور پر اپنے غیر قانونی حملے بند کر دیں"، ورنہ اس کے "نتائج بھگتنے" کے لیے تیار رہیں۔

بین الاقوامی اتحاد نے اپنے بیان میں کہا: "اگر حوثیوں نے زندگیوں، عالمی معیشت اور خطے کی بنیادی آبی گزرگاہوں سے سامان کی آزادانہ نقل و حرکت کو خطرے میں ڈالتے رہے تو انہیں اس کے نتائج کی ذمہ داری اٹھانی ہوگی۔"

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ "جان بوجھ کر سویلین بحری جہازوں اور نیول فورسز کے بحری جہازوں کو نشانہ بنانے کا کوئی قانونی جواز نہیں ہے۔" بیان میں مزید کہا گیا کہ "عالمی تجارت کے لیے دنیا کی اہم ترین آبی گزرگاہوں پر تجارتی جہازوں سمیت دیگر بحری جہازوں پر حملے آزادانہ سمندری نقل و حرکت کے لیے براہ راست خطرہ ہیں۔"

بیان میں حوثیوں سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ "ان غیر قانونی حملوں کو فوری طور پر روکیں اور بحری جہازوں کے غیر قانونی زیر حراست عملے کو چھوڑ دیں۔" (...)

جمعرات-22 جمادى الآخر 1445ہجری، 04 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16473]