لیبیا کی صدارتی کونسل طرابلس کی سلامتی کو برقرار رکھنے کا مطالبہ کررہی ہے

دبیبہ حکومت کی وفادار فورسز کو دارالحکومت طرابلس میں باشاغا حکومت کی طرف سے داخل ہونے کی کوشش کو ناکام بناتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
دبیبہ حکومت کی وفادار فورسز کو دارالحکومت طرابلس میں باشاغا حکومت کی طرف سے داخل ہونے کی کوشش کو ناکام بناتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
TT

لیبیا کی صدارتی کونسل طرابلس کی سلامتی کو برقرار رکھنے کا مطالبہ کررہی ہے

دبیبہ حکومت کی وفادار فورسز کو دارالحکومت طرابلس میں باشاغا حکومت کی طرف سے داخل ہونے کی کوشش کو ناکام بناتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
دبیبہ حکومت کی وفادار فورسز کو دارالحکومت طرابلس میں باشاغا حکومت کی طرف سے داخل ہونے کی کوشش کو ناکام بناتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
محمد المنفی کی سربراہی میں لیبیا کی صدارتی کونسل نے دارالحکومت طرابلس میں کسی مسلح تصادم کی طرف متوجہ نہ ہونے اور سلامتی کے استحکام کو برقرار رکھنے پر زور دیا ہے اور صدارتی کونسل کی ترجمان نجوا وہیبہ نے کہا ہے کہ انہوں نے عبوری اتحاد حکومت کی وفادار افواج کے چیف آف جنرل اسٹاف محمد الحداد سے طرابلس میں حالیہ واقعات کی پیروی کرنے کو کہا ہے تاہم وہیبہ نے فوج کے سپریم کمانڈر کی حیثیت سے کونسل کی کسی ہدایت کا اشارہ نہیں دیا ہے تاکہ حال ہی میں دارالحکومت کے اندر منتقل ہونے والی مسلح بٹالین کو سزا دے، حالانکہ اس نے پہلے تمام فوجی یونٹوں کو سخت احکامات جاری کیے ہیں کہ وہ سوائے اس کے پیشگی احکامات کے حرکت نہ کریں۔(۔۔۔)

ہفتہ  19 شوال المعظم  1443 ہجری  - 21   اپریل   2022ء شمارہ نمبر[15880]



اسرائیل جبری نقل مکانی مسلط کرنے کے مقصد سے جنگ جاری رکھنے پر اصرار کرتا ہے: عباس

فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)
فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)
TT

اسرائیل جبری نقل مکانی مسلط کرنے کے مقصد سے جنگ جاری رکھنے پر اصرار کرتا ہے: عباس

فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)
فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)

فلسطین کے صدر محمود عباس نے کل اتوار کے روز کہا کہ اسرائیلی حکومت غزہ کی پٹی اور خاص طور پر رفح پر اپنی جنگ جاری رکھنے پر مُصر ہے، جس کا مقصد پٹی کی آبادی پر جبری نقل مکانی مسلط کرنا ہے۔

فلسطینی خبر رساں ایجنسی (وفا) نے فلسطینی قیادت کی ملاقات کے دوران عباس کے بیان کو نقل کیا، جنہوں نے کہا: "نیتن یاہو حکومت اور قابض فوج اب بھی غزہ کی پٹی کے مختلف شہروں اور خاص طور پر رفح شہر پر جارحانہ جنگ جاری رکھنے پر اصرار کر رہی ہے اور اس کا مقصد شہریوں پر جبری نقل مکانی مسلط کرنا ہے، جسےنہ تو ہم قبول کرتے ہیں اور نہ ہی ہمارے بھائی اور دنیا قبول کرتی ہے۔"

عباس نے وضاحت کی کہ فلسطینی قیادت کا اجلاس غزہ کی صورت حال پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے بلایا گیا ہے تاکہ "ان حملوں کو اور ایسے اقدامات کو روکا جا سکے جس سے فلسطینی عوام کو ان کی سرزمین اور ملک سے بے دخل کر دیا جائے۔" انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ رفح کی صورتحال "انتہائی خطرناک اور مشکل ہو چکی ہے، جس کے لیے فلسطینی قیادت کو فوری طور پر کاروائی کرنے کی ضرورت ہے۔" (...)

پیر-09 شعبان 1445ہجری، 19 فروری 2024، شمارہ نمبر[16519]