لیبیا کی صدارتی کونسل طرابلس کی سلامتی کو برقرار رکھنے کا مطالبہ کررہی ہے

دبیبہ حکومت کی وفادار فورسز کو دارالحکومت طرابلس میں باشاغا حکومت کی طرف سے داخل ہونے کی کوشش کو ناکام بناتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
دبیبہ حکومت کی وفادار فورسز کو دارالحکومت طرابلس میں باشاغا حکومت کی طرف سے داخل ہونے کی کوشش کو ناکام بناتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
TT

لیبیا کی صدارتی کونسل طرابلس کی سلامتی کو برقرار رکھنے کا مطالبہ کررہی ہے

دبیبہ حکومت کی وفادار فورسز کو دارالحکومت طرابلس میں باشاغا حکومت کی طرف سے داخل ہونے کی کوشش کو ناکام بناتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
دبیبہ حکومت کی وفادار فورسز کو دارالحکومت طرابلس میں باشاغا حکومت کی طرف سے داخل ہونے کی کوشش کو ناکام بناتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
محمد المنفی کی سربراہی میں لیبیا کی صدارتی کونسل نے دارالحکومت طرابلس میں کسی مسلح تصادم کی طرف متوجہ نہ ہونے اور سلامتی کے استحکام کو برقرار رکھنے پر زور دیا ہے اور صدارتی کونسل کی ترجمان نجوا وہیبہ نے کہا ہے کہ انہوں نے عبوری اتحاد حکومت کی وفادار افواج کے چیف آف جنرل اسٹاف محمد الحداد سے طرابلس میں حالیہ واقعات کی پیروی کرنے کو کہا ہے تاہم وہیبہ نے فوج کے سپریم کمانڈر کی حیثیت سے کونسل کی کسی ہدایت کا اشارہ نہیں دیا ہے تاکہ حال ہی میں دارالحکومت کے اندر منتقل ہونے والی مسلح بٹالین کو سزا دے، حالانکہ اس نے پہلے تمام فوجی یونٹوں کو سخت احکامات جاری کیے ہیں کہ وہ سوائے اس کے پیشگی احکامات کے حرکت نہ کریں۔(۔۔۔)

ہفتہ  19 شوال المعظم  1443 ہجری  - 21   اپریل   2022ء شمارہ نمبر[15880]



غزہ... بمباری، بھوک اور نقل مکانی

غزہ کی پٹی کے وسط میں دیر البلح کو ہفتے کے روز مزید اسرائیلی حملوں کا نشانہ بنایا گیا (ای پی اے)
غزہ کی پٹی کے وسط میں دیر البلح کو ہفتے کے روز مزید اسرائیلی حملوں کا نشانہ بنایا گیا (ای پی اے)
TT

غزہ... بمباری، بھوک اور نقل مکانی

غزہ کی پٹی کے وسط میں دیر البلح کو ہفتے کے روز مزید اسرائیلی حملوں کا نشانہ بنایا گیا (ای پی اے)
غزہ کی پٹی کے وسط میں دیر البلح کو ہفتے کے روز مزید اسرائیلی حملوں کا نشانہ بنایا گیا (ای پی اے)

فلسطینی عوام "الاقصی فلڈ" کے آغاز سے ہی دردناک حالات سے گزر رہی ہے اور غزہ کے باشندوں کو ہلاکتوں کی تعداد اور اندیشوں میں اضافے کے ساتھ ساتھ ہر روز جن تین چیزوں کا سامنا ہے وہ بمباری، بھوک اور نقل مکانی ہے۔ دریں اثناء قیدیوں کے تبادلے کے عوض جنگ بندی کی تلاش جاری ہے تاکہ چاہے عارضی ہی سہی لیکن سب کی پریشانیاں حل ہوں، جب کہ رفح کراسنگ واحد راستہ ہے جس کے ذریعے امدادی سامان کے قافلے داخل ہو سکتے ہیں لیکن مہاجرین اس کے ذریعے فرار نہیں ہو سکتے۔

امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے پرتشدد اسرائیلی بمباری کی گونج میں ایک بار پھر اس تشدد کے چکر سے نکلنے کا واحد راستہ دو ریاستی حل اور ایک آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کو قرار دیا، جب کہ اس بمباری میں درجنوں افراد ہلاک ہو رہے ہیں۔ انہوں نے میونخ سیکیورٹی کانفرنس میں کہا: "مجھے یقین ہے کہ آنے والے مہینوں میں اسرائیل کے لیے ایک غیر معمولی موقع ہے کہ وہ اس چکر کو ایک ہی بار ہمیشہ کے لیے ختم کر دے" (...)

اتوار-08 شعبان 1445ہجری، 18 فروری 2024، شمارہ نمبر[16518]