روس نے مشرقی یوکرین پر بمباری تیز کردی ہے

ماریوپول میں روس نواز افواج کو مئی 19 کے دن گشت کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
ماریوپول میں روس نواز افواج کو مئی 19 کے دن گشت کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
TT

روس نے مشرقی یوکرین پر بمباری تیز کردی ہے

ماریوپول میں روس نواز افواج کو مئی 19 کے دن گشت کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
ماریوپول میں روس نواز افواج کو مئی 19 کے دن گشت کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
روسی افواج نے کل جمعہ کو ڈونباس کے علاقے میں اپنی کارروائی تیز کر دی ہے جبکہ روسی وزارت دفاع نے لوگانسک پر کنٹرول کئے جانے کی تصدیق کر دی ہے۔

یوکرین نے کہا ہے کہ روس نے ڈونباس میں شہری انفراسٹرکچر پر توپ خانے سے شدید بمباری کی ہے جس میں متعدد راکٹ لانچروں کا استعمال بھی کیا ہے جبکہ یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے خیال کیا ہے کہ ڈونباس کا علاقہ جہنم میں تبدیل ہو چکا ہے اور وزارت دفاع نے تصدیق کی ہے کہ روسی فوج نے خطے میں اپنے حملوں اور حملے کی کوششوں کو تیز کر دیا ہے اور پوری فرنٹ لائن پر بمباری کی ہے اور وزیر دفاع سرگئی شوئیگو نے کہا ہے کہ لوگانسک عوامی جمہوریہ کے علاقے کو آزاد کرانے کا عمل مکمل ہونے کے قریب ہے اور یہ بھی واضح کیا کہ روسی افواج لوگانسک اور ڈونباس عوامی پولیس کی اکائیوں کے ساتھ مل کر ڈونباس کے علاقے پر اپنے کنٹرول کو بڑھانا جاری رکھے ہوئے ہیں۔(۔۔۔)

ہفتہ  19 شوال المعظم  1443 ہجری  - 21   اپریل   2022ء شمارہ نمبر[15880]



حوثیوں سے جہاز رانی کے خطرات کی مذمت پر سلامتی کونسل کی قرارداد پر ووٹنگ ملتوی

نیویارک میں سلامتی کونسل کے اجلاس کا منظر (اے ایف پی) 
نیویارک میں سلامتی کونسل کے اجلاس کا منظر (اے ایف پی) 
TT

حوثیوں سے جہاز رانی کے خطرات کی مذمت پر سلامتی کونسل کی قرارداد پر ووٹنگ ملتوی

نیویارک میں سلامتی کونسل کے اجلاس کا منظر (اے ایف پی) 
نیویارک میں سلامتی کونسل کے اجلاس کا منظر (اے ایف پی) 

سلامتی کونسل نے بحیرہ احمر میں حوثی گروپوں کے حملوں کے خلاف کل ہونے والی ووٹنگ ملتوی کر دی ہے، جیسا کہ نیویارک میں باخبر ذرائع نے کہا: روس ایسی ترامیم لانا چاہتا تھا جن پر نظرثانی کی ضرورت تھی، چنانچہ توقع ہے کہ آج جمعرات کے روز ووٹنگ دوبارہ ایجنڈے پر واپس آجائے گی۔

قرارداد کا مسودہ امریکہ نے بحیرہ احمر میں تجارتی بحری جہازوں، بین الاقوامی نیویگیشن اور خطے میں اہم آبی گزرگاہوں کے خلاف ایرانی حمایت یافتہ حوثی گروپ کے حملوں کی "ممکنہ سخت ترین الفاظ میں مذمت" کے لیے تیار کیا تھا تاکہ یہ "باور کرایا" جائے کہ دنیا کے ممالک کو اپنے جہازوں کے دفاع کا حق حاصل ہے اور بین الاقوامی قراردادوں پر عمل درآمد کرنے کی ضرورت ہے، جیسا کہ قرارداد 2140، 2216 اور 2624 کے مطابق حوثی گروپ کو ہتھیار، گولہ بارود اور دیگر فوجی ساز و سامان کی منتقلی ممنوع ہیں۔

قرارداد کا مسودہ تیار کرنے والا ملک (امریکہ) پہلے سے اس بات کی تصدیق نہیں کر سکا کہ آیا پانچ مستقل ارکان، امریکہ، برطانیہ، فرانس، چین اور روس، میں سے کوئی بھی ویٹو پاور کا استعمال کیے بغیر اس قرارداد کو جاری کرنے کی اجازت دیں گے، کیونکہ کسی بھی قرارداد کی منظوری کے لیے سلامتی کونسل کے کل 15 اراکین میں سے 9 ووٹوں کی ضرورت ہوتی ہے۔  (...)

جمعرات-29 جمادى الآخر 1445ہجری، 11 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16480]