بائیڈن نے یوکرین کی مالی اعانت بل پر کیا دستخط اور روس نے اس امداد کے داخلے پر لگائی پابندی

یوکرین کے ایک لڑکے کو کل کیف میں ایک نمائش میں روسی فوج کی تباہ شدہ گاڑی کی توپ کو دیکھتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
یوکرین کے ایک لڑکے کو کل کیف میں ایک نمائش میں روسی فوج کی تباہ شدہ گاڑی کی توپ کو دیکھتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
TT

بائیڈن نے یوکرین کی مالی اعانت بل پر کیا دستخط اور روس نے اس امداد کے داخلے پر لگائی پابندی

یوکرین کے ایک لڑکے کو کل کیف میں ایک نمائش میں روسی فوج کی تباہ شدہ گاڑی کی توپ کو دیکھتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
یوکرین کے ایک لڑکے کو کل کیف میں ایک نمائش میں روسی فوج کی تباہ شدہ گاڑی کی توپ کو دیکھتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
امریکی صدر جو بائیڈن کے ذریعہ یوکرین کی مالی اعانت کرنے کے بل پر دستخط کرنے کے ساتھ ہی روس نے کل اعلان کیا ہے کہ اس نے 963 امریکیوں کے اپنی سرزمین میں داخلے پر پابندی لگانے کا فیصلہ کیا ہے جن میں بائیڈن، وزیر خارجہ انٹونی بلنکن اور سی آئی اے کے ڈائریکٹر ولیم برنز بھی شامل ہیں۔

پہلی بار روس میں داخل ہونے کے سلسلہ میں امریکیوں کے خلاف پابندی عائد کئے جانے کی مکمل فہرست شائع کرنے والی روسی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ ہم اس بات کی تصدیق کرتے ہیں کہ واشنگٹن کے معاندانہ اقدامات جو خود امریکہ کو پسپا کررہے ہیں ان کا مناسب جواب دیا جاتا رہے گا۔

واشنگٹن میں وائٹ ہاؤس نے اعلان کیا ہے کہ جنوبی کوریا کے دورے پر صدر بائیڈن نے کل یوکرین کو تقریباً 40 بلین ڈالر کی امداد فراہم کرنے کے ایک بل پر دستخط کیا ہے اور یہ روسی حملے کا مقابلہ کرنے کے لیے ملک کی فوجی مدد کو بڑھانے کی کوششوں کے طور پر کیا گیا ہے۔(۔۔۔)

اتوار  20 شوال المعظم  1443 ہجری  - 22   اپریل   2022ء شمارہ نمبر[15881]



میکرون کا یورپ کی زرعی پالیسی کا دفاع اور یوکرین کے لیے "جرات مندانہ" حمایت کا مطالبہ

فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون سویڈش رائل پیلس میں خطاب کرتے ہوئے (اے ایف پی)
فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون سویڈش رائل پیلس میں خطاب کرتے ہوئے (اے ایف پی)
TT

میکرون کا یورپ کی زرعی پالیسی کا دفاع اور یوکرین کے لیے "جرات مندانہ" حمایت کا مطالبہ

فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون سویڈش رائل پیلس میں خطاب کرتے ہوئے (اے ایف پی)
فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون سویڈش رائل پیلس میں خطاب کرتے ہوئے (اے ایف پی)

کل منگل کے روز فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے اپنے ملک میں کسانوں کو درپیش مشکلات کی روشنی میں سویڈن میں مشترکہ زرعی پالیسی کا دفاع کیا اور فیصلہ کن یورپی سربراہی اجلاس سے دو روز قبل یوکرین کی حمایت میں تیزی لانے کے لیے "جرات مندانہ" فیصلوں کا مطالبہ کیا۔

فرانسیسی صدر کے سویڈن کے سرکاری دورے کے پہلے روز کی بات چیت نے فرانس اور بعض دیگر یورپی ممالک میں کسانوں کے غصے مزید بھڑکایا، جب کہ ان کا یہ دورہ یورپی دفاع کی بحث کے لیے مختص ہے اور ایسے وقت میں ہے کہ جب اسٹاک ہوم "نیٹو" میں شامل ہونے جا رہا ہے۔

میکرون نے سویڈش وزیر اعظم اولف کرسٹرسن کے ساتھ ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ "یورپ کو ذمہ دار ٹھہرانا آسان ہو گا،" انہوں نے وضاحت کی کہ "ایک مشترکہ زرعی پالیسی کے بغیر ہمارے کسانوں کو کوئی آمدنی نہیں ملے گی اور بہت سے لوگ زندہ نہیں رہ سکیں گے،" کیونکہ مشترکہ زرعی پالیسی مقابلے کی فضا پیدا کرتی ہے اور یورپی سطح پر زرعی امداد کو منظم کرتی ہے۔(...)

بدھ-19 رجب 1445ہجری، 31 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16500]