مصر کے جنوب میں واقع اقصر کے علاقے العساسیف میں کوشی کاراباسکین مقبرے 391TT کے پاس ایک کمرے کی دریافت ہوئے آٹھ سال گزر چکے ہیں، جو کہ پہلے نامعلوم تھا، اس کمرے میں پائی گئی "آدھے آدمی" کی ممی ابھی تک ایک معمہ ہے جو ماہرین آثار قدیمہ کے حل کی منتظر ہے۔ اس علاقے میں کام کرنے والی امریکی مشنرى خاتون؛ جن کا تعلق قاہرہ میں امریکن یونیورسٹی کے شعبہ عمرانیات، مصریات اور بشریات سے ہے، نے حال ہی میں یونیورسٹی کی ویب سائٹ پر شائع ہونے والے ایک مختصر بیان میں اس کمرے کی کچھ نمایاں دریافتوں کے بارے میں ذکر کرتے ہوئے انکشاف کیا ہے کہ ان میں سب سے نمایاں ایک ممی تھی جو ایک نوجوان کی کمر تک کٹی ہوئی صرف اوپر والے آدھے حصے پر مشتمل تھی۔
اپنے مختصر بیان میں مشنرى خاتون نے کہا: "کمرے میں دفن کئے گئے افراد کا ایک مجموعہ ہے اور اس کے تمام سامان کو بار بار آنے والے سیلاب کی وجہ سے نقصان پہنچا ہے۔ یہاں تین تابوت ملے جن میں سے ہر ایک میں ایک ممی تھی۔
ان ممیوں میں سب سے زیادہ عجيب ایک "آدھے آدمی" کی کٹی ہوئی ممی تھی، اور یہ ایک غیر معمولی معاملہ ہے جس پر مطالعہ کے دوران خصوصی توجہ دی گئی، جس کے بارے میں یونیورسٹی نے اشارہ کیا کہ یہ جنوری 2024 میں (نمائش کے لیے) دستیاب ہوگی۔ (....)