"آدھا آدمی" سائنسی وضاحت کا انتظار کر رہا ہے۔

فیس بک پر امریکی مشن کے ایک رکن کی جانب سے پوسٹ کی گئی تصویر
فیس بک پر امریکی مشن کے ایک رکن کی جانب سے پوسٹ کی گئی تصویر
TT

"آدھا آدمی" سائنسی وضاحت کا انتظار کر رہا ہے۔

فیس بک پر امریکی مشن کے ایک رکن کی جانب سے پوسٹ کی گئی تصویر
فیس بک پر امریکی مشن کے ایک رکن کی جانب سے پوسٹ کی گئی تصویر
           مصر کے جنوب میں واقع اقصر کے علاقے العساسیف میں کوشی کاراباسکین مقبرے 391TT کے پاس ایک کمرے کی دریافت ہوئے آٹھ سال گزر چکے ہیں، جو کہ پہلے نامعلوم تھا، اس کمرے میں پائی گئی "آدھے آدمی" کی ممی ابھی تک ایک معمہ ہے جو ماہرین آثار قدیمہ کے حل کی منتظر ہے۔ اس علاقے میں کام کرنے والی امریکی مشنرى خاتون؛ جن کا تعلق قاہرہ میں امریکن یونیورسٹی کے شعبہ عمرانیات، مصریات اور بشریات سے ہے، نے حال ہی میں یونیورسٹی کی ویب سائٹ پر شائع ہونے والے ایک مختصر بیان میں اس کمرے کی کچھ نمایاں دریافتوں کے بارے میں ذکر کرتے ہوئے انکشاف کیا ہے کہ ان میں سب سے نمایاں ایک ممی تھی جو ایک نوجوان کی کمر تک کٹی ہوئی صرف اوپر والے آدھے حصے پر مشتمل تھی۔
اپنے مختصر بیان میں مشنرى خاتون نے کہا: "کمرے میں دفن کئے گئے افراد کا ایک مجموعہ ہے اور اس کے تمام سامان کو بار بار آنے والے سیلاب کی وجہ سے نقصان پہنچا ہے۔ یہاں تین تابوت ملے جن میں سے ہر ایک میں ایک ممی تھی۔
 ان ممیوں میں سب سے زیادہ عجيب ایک "آدھے آدمی" کی کٹی ہوئی ممی تھی، اور یہ ایک غیر معمولی معاملہ ہے جس پر مطالعہ کے دوران خصوصی توجہ دی گئی، جس کے بارے میں یونیورسٹی نے اشارہ کیا کہ یہ جنوری 2024 میں (نمائش کے لیے) دستیاب ہوگی۔ (....)


ایک ملین بے گھر افراد رفح پہنچ چکے ہیں: اقوام متحدہ

بے گھر فلسطینی رفح کے ایک کیمپ میں (ڈی پی اے)
بے گھر فلسطینی رفح کے ایک کیمپ میں (ڈی پی اے)
TT

ایک ملین بے گھر افراد رفح پہنچ چکے ہیں: اقوام متحدہ

بے گھر فلسطینی رفح کے ایک کیمپ میں (ڈی پی اے)
بے گھر فلسطینی رفح کے ایک کیمپ میں (ڈی پی اے)

اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ 7 اکتوبر کو اسرائیلی بمباری کے آغاز کے بعد سے غزہ کی پٹی کے جنوبی شہر رفح میں پہنچنے والے بے گھر افراد کی تعداد تقریباً ایک ملین تک پہنچ چکی ہے۔

اقوام متحدہ نے آج جمعرات کے روز اپنی یومیہ انسانی رپورٹ میں مزید کہا کہ "خان یونس اور دیر البلح میں دشمنانہ کاروائیوں میں شدت آنے اور اسرائیلی فوج کی طرف سے انخلاء کے احکامات کے بعد اب رفح گورنریٹ بے گھر ہونے والوں کے لیے بنیادی پناہ گاہ بن چکا ہے، جہاں ایک ملین سے زیادہ لوگ انتہائی گنجان آباد علاقے میں رہ رہے ہیں۔

اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی "اونروا (UNRWA)" کے مطابق 2023 کے آخر تک غزہ میں بے گھر ہونے والے افراد کی تعداد تقریباً 1.9 ملین ہے، جو اس پٹی کی کل آبادی کا تقریباً 85 فیصد ہے۔ ان میں سے کچھ ایسے بھی لوگ شامل ہیں جو متعدد بار بے گھر ہوئے ہیں، کیونکہ اہل خانہ کی حفاظت کی تلاش میں یہ لوگ پٹی میں بار بار نقل مکانی کرنے پر مجبور ہوتے رہے ہیں۔

غزہ کی پٹی کے پانچوں گورنریٹس میں "اونروا (UNRWA)" کی 155 عمارتوں میں تقریباً 1.4 ملین بے گھر افراد پناہ لیے ہوئے ہیں۔

اقوام متحدہ میں انسانی حقوق کی ہائی کمشنر نے اس بات کی تصدیق کی کہ غزہ میں کوئی محفوظ جگہ نہیں ہے۔ کمیشن نے اپنے جاری بیان میں کہا: "ہم کہیں بھی محفوظ ہونے کی بات نہیں کر سکتے کیونکہ لوگ سڑکوں پر کھلے آسمان تلے سو رہے ہیں اور ان میں سے کچھ انخلاء کے احکامات پر عمل کرنے کے بھی قابل بھی تھے۔"

جمعرات-22 جمادى الآخر 1445ہجری، 04 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16473]