"آدھا آدمی" سائنسی وضاحت کا انتظار کر رہا ہے۔

فیس بک پر امریکی مشن کے ایک رکن کی جانب سے پوسٹ کی گئی تصویر
فیس بک پر امریکی مشن کے ایک رکن کی جانب سے پوسٹ کی گئی تصویر
TT

"آدھا آدمی" سائنسی وضاحت کا انتظار کر رہا ہے۔

فیس بک پر امریکی مشن کے ایک رکن کی جانب سے پوسٹ کی گئی تصویر
فیس بک پر امریکی مشن کے ایک رکن کی جانب سے پوسٹ کی گئی تصویر
           مصر کے جنوب میں واقع اقصر کے علاقے العساسیف میں کوشی کاراباسکین مقبرے 391TT کے پاس ایک کمرے کی دریافت ہوئے آٹھ سال گزر چکے ہیں، جو کہ پہلے نامعلوم تھا، اس کمرے میں پائی گئی "آدھے آدمی" کی ممی ابھی تک ایک معمہ ہے جو ماہرین آثار قدیمہ کے حل کی منتظر ہے۔ اس علاقے میں کام کرنے والی امریکی مشنرى خاتون؛ جن کا تعلق قاہرہ میں امریکن یونیورسٹی کے شعبہ عمرانیات، مصریات اور بشریات سے ہے، نے حال ہی میں یونیورسٹی کی ویب سائٹ پر شائع ہونے والے ایک مختصر بیان میں اس کمرے کی کچھ نمایاں دریافتوں کے بارے میں ذکر کرتے ہوئے انکشاف کیا ہے کہ ان میں سب سے نمایاں ایک ممی تھی جو ایک نوجوان کی کمر تک کٹی ہوئی صرف اوپر والے آدھے حصے پر مشتمل تھی۔
اپنے مختصر بیان میں مشنرى خاتون نے کہا: "کمرے میں دفن کئے گئے افراد کا ایک مجموعہ ہے اور اس کے تمام سامان کو بار بار آنے والے سیلاب کی وجہ سے نقصان پہنچا ہے۔ یہاں تین تابوت ملے جن میں سے ہر ایک میں ایک ممی تھی۔
 ان ممیوں میں سب سے زیادہ عجيب ایک "آدھے آدمی" کی کٹی ہوئی ممی تھی، اور یہ ایک غیر معمولی معاملہ ہے جس پر مطالعہ کے دوران خصوصی توجہ دی گئی، جس کے بارے میں یونیورسٹی نے اشارہ کیا کہ یہ جنوری 2024 میں (نمائش کے لیے) دستیاب ہوگی۔ (....)


امریکہ بحیرہ احمر کے ذریعے تجارت کے تحفظ کے لیے ایک کثیر القومی آپریشن شروع کر رہا ہے

امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن (اے پی)
امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن (اے پی)
TT

امریکہ بحیرہ احمر کے ذریعے تجارت کے تحفظ کے لیے ایک کثیر القومی آپریشن شروع کر رہا ہے

امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن (اے پی)
امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن (اے پی)

کل پیر کے روز، امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے یمن میں ایرانی حمایت یافتہ حوثیوں کی طرف سے شروع کیے گئے میزائل اور ڈرون حملوں کے بعد بحیرہ احمر کے ذریعے تجارت کے تحفظ کے لیے ایک کثیر القومی آپریشن شروع کرنے کا اعلان کیا۔

آسٹن، جو کہ مشرق وسطیٰ میں امریکی بحری بیڑے کی میزبانی کرنے والے بحرین کے دورے پر ہیں، نے کہا کہ اس آپریشن میں شرکت کرنے والے ممالک میں برطانیہ، بحرین، کینیڈا، فرانس، اٹلی، ہالینڈ، ناروے، سیشلز اور اسپین شامل ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ جنوبی بحیرہ احمر اور خلیج عدن میں مشترکہ گشت کریں گے۔

آسٹن نے ایک بیان میں کہا، "یہ ایک بین الاقوامی چیلنج ہے جس کے لیے اجتماعی کارروائی کی ضرورت ہے... آج میں اسی لیے خوشحالی گارڈین آپریشن(Operation Prosperity Guardian) کے آغاز کا اعلان کر رہا ہوں، جو کہ ایک اہم کثیر القومی سیکیورٹی اقدام ہے۔"

خیال رہے کہ حوثی باغیوں نے بحیرہ احمر میں آئل ٹینکرز، کارگو بحری جہازوں اور دیگر پر اپنے حملوں میں اضافہ کیا ہے، کیونکہ ان کا خیال ہے کہ وہ اس طرح اسرائیل پر دباؤ ڈال رہے ہیں جو غزہ کی پٹی میں تحریک "حماس" کے ساتھ جنگ کر رہا ہے۔

دوسری جانب، امریکی سینٹرل کمانڈ نے آج منگل کے روز ایک بیان میں کہا ہے کہ حوثیوں نے کل پیر کے روز جنوبی بحیرہ احمر میں دو تجارتی بحری جہازوں پر دو حملے کیے۔

منگل-06 جمادى الآخر 1445ہجری، 19 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16457]