"آدھا آدمی" سائنسی وضاحت کا انتظار کر رہا ہے۔

فیس بک پر امریکی مشن کے ایک رکن کی جانب سے پوسٹ کی گئی تصویر
فیس بک پر امریکی مشن کے ایک رکن کی جانب سے پوسٹ کی گئی تصویر
TT

"آدھا آدمی" سائنسی وضاحت کا انتظار کر رہا ہے۔

فیس بک پر امریکی مشن کے ایک رکن کی جانب سے پوسٹ کی گئی تصویر
فیس بک پر امریکی مشن کے ایک رکن کی جانب سے پوسٹ کی گئی تصویر
           مصر کے جنوب میں واقع اقصر کے علاقے العساسیف میں کوشی کاراباسکین مقبرے 391TT کے پاس ایک کمرے کی دریافت ہوئے آٹھ سال گزر چکے ہیں، جو کہ پہلے نامعلوم تھا، اس کمرے میں پائی گئی "آدھے آدمی" کی ممی ابھی تک ایک معمہ ہے جو ماہرین آثار قدیمہ کے حل کی منتظر ہے۔ اس علاقے میں کام کرنے والی امریکی مشنرى خاتون؛ جن کا تعلق قاہرہ میں امریکن یونیورسٹی کے شعبہ عمرانیات، مصریات اور بشریات سے ہے، نے حال ہی میں یونیورسٹی کی ویب سائٹ پر شائع ہونے والے ایک مختصر بیان میں اس کمرے کی کچھ نمایاں دریافتوں کے بارے میں ذکر کرتے ہوئے انکشاف کیا ہے کہ ان میں سب سے نمایاں ایک ممی تھی جو ایک نوجوان کی کمر تک کٹی ہوئی صرف اوپر والے آدھے حصے پر مشتمل تھی۔
اپنے مختصر بیان میں مشنرى خاتون نے کہا: "کمرے میں دفن کئے گئے افراد کا ایک مجموعہ ہے اور اس کے تمام سامان کو بار بار آنے والے سیلاب کی وجہ سے نقصان پہنچا ہے۔ یہاں تین تابوت ملے جن میں سے ہر ایک میں ایک ممی تھی۔
 ان ممیوں میں سب سے زیادہ عجيب ایک "آدھے آدمی" کی کٹی ہوئی ممی تھی، اور یہ ایک غیر معمولی معاملہ ہے جس پر مطالعہ کے دوران خصوصی توجہ دی گئی، جس کے بارے میں یونیورسٹی نے اشارہ کیا کہ یہ جنوری 2024 میں (نمائش کے لیے) دستیاب ہوگی۔ (....)


بائیڈن کا نیتن یاہو سے حکومت بدلنے کا مطالبہ

گزشتہ روز جنوبی غزہ کی پٹی کے شہر رفح میں گھروں پر اسرائیلی بمباری کے بعد فلسطینی بچیاں خوف و ہراس کا شکار ہیں (روئٹرز)
گزشتہ روز جنوبی غزہ کی پٹی کے شہر رفح میں گھروں پر اسرائیلی بمباری کے بعد فلسطینی بچیاں خوف و ہراس کا شکار ہیں (روئٹرز)
TT

بائیڈن کا نیتن یاہو سے حکومت بدلنے کا مطالبہ

گزشتہ روز جنوبی غزہ کی پٹی کے شہر رفح میں گھروں پر اسرائیلی بمباری کے بعد فلسطینی بچیاں خوف و ہراس کا شکار ہیں (روئٹرز)
گزشتہ روز جنوبی غزہ کی پٹی کے شہر رفح میں گھروں پر اسرائیلی بمباری کے بعد فلسطینی بچیاں خوف و ہراس کا شکار ہیں (روئٹرز)

کل اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے غزہ میں "انسانی بنیادوں پر فوری جنگ بندی" کا مطالبہ کی قرارداد پر کثرت رائے سے ووٹ دیا، جو کہ مشرق وسطیٰ کو بھڑکانے والی "انسانی تباہی" سے نمٹنے کے لیے سلامتی کونسل کی جانب سے اقدامات کرنے میں ناکامی کے چند روز بعد ہے۔

ایک خصوصی ہنگامی اجلاس میں اسلامی تعاون تنظیم کی نیابت کرتے ہوئے موریطانیہ اور عرب گروب کے 153 ممالک نے مصر کی تیار کردہ قرارداد پر ووٹ دیا۔ جب کہ امریکہ اور اسرائیل نے دیگر 8 ممالک کے ساتھ مل کر اس قرارداد کی مخالفت کی اور 23 ممالک نے ووٹنگ سے اجتناب کیا۔ اس فیصلہ نے واشنگٹن پر مزید بین الاقوامی دباؤ کو بڑھا دیا ہے۔ جب کہ واشنگٹن نے کل اسرائیلی حکومت پر کڑی تنقید کرتے ہوئے خبردار کیا تھا کہ غزہ میں اندھا دھند بمباری کی مہم اور ہلاکتوں میں عام شہریوں کی تعداد میں اضافہ کی وجہ سے وہ دنیا بھر میں اپنی حمایت کھو دے گا۔ (…)

بدھ-29 جمادى الأول 1445ہجری، 13 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16451]