ماسکو یوکرین کے لیے امن منصوبے کا مطالعہ کر رہا ہے

پوٹن اور لوکاشینکو کو کل سوچی میں اپنی ملاقات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
پوٹن اور لوکاشینکو کو کل سوچی میں اپنی ملاقات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

ماسکو یوکرین کے لیے امن منصوبے کا مطالعہ کر رہا ہے

پوٹن اور لوکاشینکو کو کل سوچی میں اپنی ملاقات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
پوٹن اور لوکاشینکو کو کل سوچی میں اپنی ملاقات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
ایک طرف ماسکو نے کل اعلان کیا ہے کہ وہ فی الحال یوکرین کے لیے ایک امن منصوبے کا مطالعہ کر رہا ہے جو اسے اٹلی سے موصول ہوا ہے اور یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے ماسکو پر اپنے ملک میں جاری جنگ پر زیادہ سے زیادہ پابندیاں لگانے کا مطالبہ کیا ہے اور یہ بات کل سوچی میں روسی صدر ولادیمیر پوٹن اور بیلاروسی صدر الیگزینڈر لوکاشینکو کے درمیان ہونے والی بات چیت کے موقع پر سامنے آئی ہے جس کے دوران انہوں نے پابندیوں کا مقابلہ کرنے کے لیے مشترکہ اقدامات اور "اٹلانٹک" کی توسیع پر تبادلہ خیال کیا ہے۔

روس کے نائب وزیر خارجہ آندرے روڈینکو نے کل اٹلی کی طرف سے تجویز کردہ امن منصوبے کے بارے میں کہا ہے کہ ہمیں یہ کچھ عرصہ قبل موصول ہوا ہے اور ہم اس کا مطالعہ کر رہے ہیں اور اس بات پر زور دیا ہے کہ روس اور اٹلی کے درمیان فی الحال اس پر بات نہیں ہو رہی ہے اور انہوں نے مزید کہا کہ جب ہم اس کا مطالعہ مکمل کریں گے ہم اپنی رائے دیں گے۔(۔۔۔)

منگل  22 شوال المعظم  1443 ہجری  - 24   اپریل   2022ء شمارہ نمبر[15883]



یورپی یونین کے ممالک کا بحیرہ احمر میں فوجی آپریشن پر اتفاق

یورپی بحری مشن اگلے ماہ شروع ہو گا
یورپی بحری مشن اگلے ماہ شروع ہو گا
TT

یورپی یونین کے ممالک کا بحیرہ احمر میں فوجی آپریشن پر اتفاق

یورپی بحری مشن اگلے ماہ شروع ہو گا
یورپی بحری مشن اگلے ماہ شروع ہو گا

یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزپ بوریل نے برسلز میں یونین کے ممالک کے وزرائے خارجہ کے ساتھ ملاقات کے بعد کہا کہ یورپی یونین کے رکن ممالک بحیرہ احمر میں تجارتی جہازوں کی نقل و حرکت کو محفوظ بنانے کے لیے فوجی آپریشن شروع کرنے کے لیے "اصولی طور پر" ایک معاہدے پر پہنچ گئے ہیں۔

سفارتی ذرائع نے بتایا کہ یہ مشن اگلے ماہ شروع ہو گا، جس کا مقصد یمن میں حوثی گروپ کی طرف سے بحیرہ احمر میں بحری نقل و حمل پر شروع کیے گئے حملوں کو ختم کرنا ہے۔ جب کہ موجودہ منصوبوں کے تحت، اس مشن میں یورپی جنگی جہازوں کی تعیناتی اور خطے میں مال بردار بحری جہازوں کی حفاظت کے لیے ہوائی جہاز کے ابتدائی انتباہی نظام شامل ہیں۔ لیکن یمن میں حوثی ٹھکانوں پر امریکہ کی طرف سے شروع کیے گئے حملوں میں حصہ لینا ابھی منصوبے میں شامل نہیں ہے۔

حکومتی ذرائع نے بتایا کہ جرمنی "ہیسن فریگیٹ" کے ساتھ جوی آپریشن میں حصہ لینے کا ارادہ رکھتا ہے، بشرطیکہ جرمن ایوان نمائندگان "بنڈسٹاگ" یورپی یونین کے منصوبے کے مکمل ہونے کے بعد بھی اس کی اجازت دیں۔(...)

منگل-11 رجب 1445ہجری، 23 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16492]