واشنگٹن اور اس کے اتحادیوں نے بیجنگ کو طاقت کے ذریعے کسی بھی تبدیلی سے واضح طور پر خبردار کیا ہے

ٹوکیو میں کوارٹیٹ سمٹ کے موقع پر جو بائیڈن کو آسٹریلیا کے وزیر اعظم انٹونی البانی کے ساتھ مذاق کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
ٹوکیو میں کوارٹیٹ سمٹ کے موقع پر جو بائیڈن کو آسٹریلیا کے وزیر اعظم انٹونی البانی کے ساتھ مذاق کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
TT

واشنگٹن اور اس کے اتحادیوں نے بیجنگ کو طاقت کے ذریعے کسی بھی تبدیلی سے واضح طور پر خبردار کیا ہے

ٹوکیو میں کوارٹیٹ سمٹ کے موقع پر جو بائیڈن کو آسٹریلیا کے وزیر اعظم انٹونی البانی کے ساتھ مذاق کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
ٹوکیو میں کوارٹیٹ سمٹ کے موقع پر جو بائیڈن کو آسٹریلیا کے وزیر اعظم انٹونی البانی کے ساتھ مذاق کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
کل امریکہ اور انڈو پیسیفک خطے میں اس کے اتحادیوں نے چین کو خطے میں طاقت سے جمود کو تبدیل کرنے کی کوششوں کے خلاف واضح طور پر خبردار کیا ہے۔

ٹوکیو میں اپنی ملاقات کے بعد جاری ہونے والے بیان میں کواڈ الائنس (امریکہ، جاپان، بھارت اور آسٹریلیا) کے رہنماؤں نے خطے میں چین کے فوجی اثر و رسوخ میں اضافے کا براہ راست حوالہ دینے سے گریز کیا ہے لیکن اس نے اپنے خدشات کے بارے میں کوئی شک نہیں چھوڑا ہے۔

بیان میں جمع ہونے والوں نے کہا ہے کہ ہم کسی بھی زبردستی، اشتعال انگیز یا یکطرفہ اقدام کی سختی سے مخالفت کرتے ہیں جو صورتحال کو تبدیل کر دے اور خطے میں کشیدگی کو بڑھا دے۔

رہنماؤں نے اگلے پانچ سالوں میں علاقائی بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں میں کم از کم 50 بلین ڈالر کے تعاون اور سرمایہ کاری کے منصوبوں کا انکشاف کیا ہے اور ایک سمندری نگرانی کے اقدام کا بھی انکشاف کیا ہے جس کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ وہ چینی سرگرمیوں کی نگرانی کو مضبوط بنانا چاہتے ہیں۔(۔۔۔)

بدھ  23 شوال المعظم  1443 ہجری  - 25   اپریل   2022ء شمارہ نمبر[15884]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]