ایران نے خدائی کو کیا دفن اور اسرائیل جوابی حملے کی تیاری کر رہا ہےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3665141/%D8%A7%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D9%86-%D9%86%DB%92-%D8%AE%D8%AF%D8%A7%D8%A6%DB%8C-%DA%A9%D9%88-%DA%A9%DB%8C%D8%A7-%D8%AF%D9%81%D9%86-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84-%D8%AC%D9%88%D8%A7%D8%A8%DB%8C-%D8%AD%D9%85%D9%84%DB%92-%DA%A9%DB%8C-%D8%AA%DB%8C%D8%A7%D8%B1%DB%8C-%DA%A9%D8%B1-%D8%B1%DB%81%D8%A7-%DB%81%DB%92
ایران نے خدائی کو کیا دفن اور اسرائیل جوابی حملے کی تیاری کر رہا ہے
تہران میں کل ایک سرکاری جنازے کی تقریب میں سوگواروں کو "قدس فورس" کے رہنما کی میت لے جاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
لندن:«الشرق الأوسط»
TT
لندن:«الشرق الأوسط»
TT
ایران نے خدائی کو کیا دفن اور اسرائیل جوابی حملے کی تیاری کر رہا ہے
تہران میں کل ایک سرکاری جنازے کی تقریب میں سوگواروں کو "قدس فورس" کے رہنما کی میت لے جاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
ایران نے کل "قدس فورس" کے سربراہ سید خدائی کو مدفون کیا ہے اور یہ ایرانی دارالحکومت کے قلب میں گولی لگنے سے مارے جانے کے دو دن بعد ہوا ہے جبکہ اسرائیل کی طرف سے جوابی حملے کی توقع ہے۔
پاسداران انقلاب کے کمانڈر حسین سلامی نے تہران میں جنازے میں شرکت کے دوران کہا ہے کہ کسی بھی دھمکی یا اقدام پر ایران کا ردعمل سخت ہوگا، لیکن ہم اس بات کا تعین کریں گے کہ یہ کب اور کیسے اور کن حالات میں ہوگا اور ہم اپنے دشمنوں سے ضرور بدلہ لیں گے۔
کسی فریق نے اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے جبکہ یہ جان لینا چاہئے کہ ایران ایسے حملوں کا الزام اسرائیل پر لگاتا ہے۔(۔۔۔)
مہسا امینی کی برسی کے موقع پر 600 سے زائد ایرانی خواتین گرفتارhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/%D8%A7%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D9%86/4561681-%D9%85%DB%81%D8%B3%D8%A7-%D8%A7%D9%85%DB%8C%D9%86%DB%8C-%DA%A9%DB%8C-%D8%A8%D8%B1%D8%B3%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D9%88%D9%82%D8%B9-%D9%BE%D8%B1-600-%D8%B3%DB%92-%D8%B2%D8%A7%D8%A6%D8%AF-%D8%A7%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D9%86%DB%8C-%D8%AE%D9%88%D8%A7%D8%AA%DB%8C%D9%86-%DA%AF%D8%B1%D9%81%D8%AA%D8%A7%D8%B1
مہسا امینی کی برسی کے موقع پر 600 سے زائد ایرانی خواتین گرفتار
ایک ایرانی خاتون تہران میں قرچک جیل کے خواتین والے حصے کے دروازے سے گزر رہی ہے (میزان)
ایرانی مظاہروں میں زیرحراست افراد کے حالات کی پیروی کرنے والی ایک کمیٹی نے بتایا ہے کہ گزشتہ ہفتے مہسا امینی کی ہلاکت کی پہلی برسی کے موقع پر تہران اور دیگر شہروں میں کم از کم 600 خواتین کو گرفتار کیا گیا ہے۔
کمیٹی نے بتایا کہ حکام نے زیادہ تر خواتین قیدیوں کو مالی ضمانت پر رہا کیا، دریں اثنا اس جانب بھی اشارہ کیا کہ درجنوں خواتین کو ایرانی پبلک پراسیکیوشن کے حوالے کیا گیا ہے۔
ایران سے باہر فارسی میڈیا نے اطلاع دی ہے کہ حکام نے 130 خواتین قیدیوں کو تفتیشی عمل کے مکمل ہونے اور ان کی مستقبل کا فیصلہ ہونے تک انہیں قرچک جیل کے عارضی سیلوں میں منتقل کر دیا ہے۔
کمیٹی نے نشاندہی کی کہ ایرانی شہروں میں سیکورٹی سروسز کی جانب سے مظاہرین کو سڑکوں پر آنے سے روکنے کے لیے سخت حفاظتی اقدامات کے دوران 118 خواتین قیدیوں کی شناخت کی گئی۔
یاد رہے کہ 16 ستمبر 2022 کو ایرانی اخلاقی پولیس نے ناقص حجاب پہننے کے الزام میں 22 سالہ نوجوان ایرانی کرد خاتون مہسا امینی کو گرفتار کیا تھا جو دوران حراست کوما میں جانے کے 3 دن بعد انتقال کر گئی تھی۔(...)