ایران نے خدائی کو کیا دفن اور اسرائیل جوابی حملے کی تیاری کر رہا ہےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3665141/%D8%A7%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D9%86-%D9%86%DB%92-%D8%AE%D8%AF%D8%A7%D8%A6%DB%8C-%DA%A9%D9%88-%DA%A9%DB%8C%D8%A7-%D8%AF%D9%81%D9%86-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84-%D8%AC%D9%88%D8%A7%D8%A8%DB%8C-%D8%AD%D9%85%D9%84%DB%92-%DA%A9%DB%8C-%D8%AA%DB%8C%D8%A7%D8%B1%DB%8C-%DA%A9%D8%B1-%D8%B1%DB%81%D8%A7-%DB%81%DB%92
ایران نے خدائی کو کیا دفن اور اسرائیل جوابی حملے کی تیاری کر رہا ہے
تہران میں کل ایک سرکاری جنازے کی تقریب میں سوگواروں کو "قدس فورس" کے رہنما کی میت لے جاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
لندن:«الشرق الأوسط»
TT
لندن:«الشرق الأوسط»
TT
ایران نے خدائی کو کیا دفن اور اسرائیل جوابی حملے کی تیاری کر رہا ہے
تہران میں کل ایک سرکاری جنازے کی تقریب میں سوگواروں کو "قدس فورس" کے رہنما کی میت لے جاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
ایران نے کل "قدس فورس" کے سربراہ سید خدائی کو مدفون کیا ہے اور یہ ایرانی دارالحکومت کے قلب میں گولی لگنے سے مارے جانے کے دو دن بعد ہوا ہے جبکہ اسرائیل کی طرف سے جوابی حملے کی توقع ہے۔
پاسداران انقلاب کے کمانڈر حسین سلامی نے تہران میں جنازے میں شرکت کے دوران کہا ہے کہ کسی بھی دھمکی یا اقدام پر ایران کا ردعمل سخت ہوگا، لیکن ہم اس بات کا تعین کریں گے کہ یہ کب اور کیسے اور کن حالات میں ہوگا اور ہم اپنے دشمنوں سے ضرور بدلہ لیں گے۔
کسی فریق نے اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے جبکہ یہ جان لینا چاہئے کہ ایران ایسے حملوں کا الزام اسرائیل پر لگاتا ہے۔(۔۔۔)
سوڈان جلد از جلد ایران کے ساتھ اپنے سفارتی تعلقات بحال کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔https://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/%D8%A7%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D9%86/4420546-%D8%B3%D9%88%DA%88%D8%A7%D9%86-%D8%AC%D9%84%D8%AF-%D8%A7%D8%B2-%D8%AC%D9%84%D8%AF-%D8%A7%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D9%86-%DA%A9%DB%92-%D8%B3%D8%A7%D8%AA%DA%BE-%D8%A7%D9%BE%D9%86%DB%92-%D8%B3%D9%81%D8%A7%D8%B1%D8%AA%DB%8C-%D8%AA%D8%B9%D9%84%D9%82%D8%A7%D8%AA-%D8%A8%D8%AD%D8%A7%D9%84-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D8%B1%D8%A7%D8%AF%DB%81-%D8%B1%DA%A9%DA%BE%D8%AA%D8%A7-%DB%81%DB%92%DB%94
سوڈان جلد از جلد ایران کے ساتھ اپنے سفارتی تعلقات بحال کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔
عبداللہیان اور ان کے سوڈانی ہم منصب علی الصادق، باکو، آذربائیجان میں ملاقات کے دوران (ایرانی وزارت خارجہ/ٹویٹر)
سوڈان تقریباً 7 سال کے انقطاع کے بعد ایران کے ساتھ اپنے سفارتی تعلقات بحال کرنے جا رہا ہے، اور کسی سوڈانی اہلکار کی جانب سے اس سطح کی یہ پہلی سرکاری سفارتی سرگرمی ہے۔
سوڈانی وزیر خارجہ علی الصادق نے آذربائیجان کے دارالحکومت باکو میں ناوابستہ ممالک کے اجلاس کے موقع پر ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان سے ملاقات کی اور دونوں ممالک کے درمیان تقریباً ایک دہائی قبل سے منقطع تعلقات کی فوری بحالی پر تبادلہ خیال کیا۔
سوڈان نے سابق صدر عمر البشیر کے دور میں جنوری 2016 میں اچانک ایران سے سفارتی تعلقات اس وقت منقطع کر لیے تھے جب انہوں نے کہا تھا کہ وہ اپنے سابق اتحادی کے ساتھ "تہران میں مملکت سعودی عرب کے سفارت خانے اور مشہد شہر میں اس کے قونصل خانے پر وحشیانہ حملے کی روشنی میں" اپنے تعلقات منقطع کر رہے ہیں۔ تاہم، البشیر نے 2014 سے ایران کے ساتھ اپنے تعلقات منقطع کرنے کے فیصلے کی راہ ہموار کی تھی، جب اس نے خرطوم میں حسینیت اور ایرانی ثقافتی مرکز کو بند کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔(...)