روس کو جنگ ختم کرنے کی کوئی جلدی نہیں ہے

مشرقی یوکرین کے ڈون باس میں واقع باخموت شہر سے رہائشیوں کو کل اپنا گھر چھوڑ کرجاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
مشرقی یوکرین کے ڈون باس میں واقع باخموت شہر سے رہائشیوں کو کل اپنا گھر چھوڑ کرجاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

روس کو جنگ ختم کرنے کی کوئی جلدی نہیں ہے

مشرقی یوکرین کے ڈون باس میں واقع باخموت شہر سے رہائشیوں کو کل اپنا گھر چھوڑ کرجاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
مشرقی یوکرین کے ڈون باس میں واقع باخموت شہر سے رہائشیوں کو کل اپنا گھر چھوڑ کرجاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
ماسکو نے گزشتہ روز اس بات کی تصدیق کی ہے کہ وہ یوکرین میں جنگ کے خاتمے کے لیے کوئی جلدی نہیں کرنا چاہتا ہے اور دوسری جانب اس نے اٹلی کی طرف سے تجویز کردہ امن منصوبے پر حملہ کیا ہے۔

روسی سلامتی کونسل کے سکریٹری نکولائی پیٹروشیف نے کہا ہے کہ روس اپنی فوجی کارروائی کرنے میں (یوکرین میں) وقت کے خلاف نہیں بھاگ رہا ہے اور تمام مقررہ اہداف کو حاصل کرنے کا کوئی متبادل نہیں ہے اور انہوں نے مزید کہا کہ ہم جلدی میں نہیں ہیں اور ہم ڈیڈ لائن کا پیچھا نہیں کر رہے اور نازی ازم کو 100 فیصد ختم کر دینا چاہیے ورنہ یہ چند سالوں میں اس سے بھی بدصورت شکل میں سر اٹھا لے گا۔

اسی سلسلہ میں روسی سلامتی کونسل کے ڈپٹی چیئرمین دمتری میدویدیف نے اس امن منصوبے پر حملہ کیا ہے جو روم نے ماسکو کو دیا ہے اور اس بات پر زور دیا ہے کہ ان کا ملک غیر حقیقت پسندانہ خیالات پر بات کرنا قبول نہیں کرے گا۔

اسی طرح روس کے وزیر دفاع سرگئی شوئیگو نے بھی کل کلیکٹیو سیکیورٹی آرگنائزیشن کے ممالک کے وزرائے دفاع کے اجلاس میں شرکت کے دوران اعلان کیا ہے کہ مغرب کی جانب سے یوکرین کو مہلک ہتھیاروں کی منتقلی کی رفتار میں تیزی روسی فوج کے ہاتھوں اس کی افواج کی شکست کے خوف کی عکاسی کرتی ہے۔(۔۔۔)

بدھ  23 شوال المعظم  1443 ہجری  - 25   اپریل   2022ء شمارہ نمبر[15884]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]