الشرق الاوسط سے "ڈاووس" کے صدر کی گفتگو: 70 ملین کو شدید غربت کا خطرہ ہے

الشرق الاوسط سے "ڈاووس" کے صدر کی گفتگو: 70 ملین کو شدید غربت کا خطرہ ہے
TT

الشرق الاوسط سے "ڈاووس" کے صدر کی گفتگو: 70 ملین کو شدید غربت کا خطرہ ہے

الشرق الاوسط سے "ڈاووس" کے صدر کی گفتگو: 70 ملین کو شدید غربت کا خطرہ ہے
ڈاووس میں ورلڈ اکنامک فورم کے صدر برجیس برینڈے نے کہا ہے کہ اس سال 60 سے 70 ملین افراد انتہائی غربت کے خطرے سے دوچار ہیں اور ڈاووس کے پروگرام کے موقع پر الشرق الاوسط کے ساتھ ایک انٹرویو میں انہوں نے گزشتہ تین دہائیوں کے دوران دنیا کی معاشی ترقی اور خوشحالی میں کمی پر اپنی تشویش کا اظہار کیا ہے۔

غربت کی سطح میں حیران کن اضافے کے علاوہ برینڈے نے کہا ہے کہ دنیا بھر میں بہت سے ممالک کو ترقی میں کمی کا سامنا ہے جبکہ ترقی پذیر ممالک پہلے ہی سرمائے کے اخراج اور سرمایہ کاری میں کمی کا شکار ہیں جس سے ان کی معیشتوں کے سکڑنے کا خطرہ ہے اور برینڈے نے یوکرین کی جنگ کے پس منظر میں موجودہ جنرل فورم کے کام سے روس کو خارج کرنے کے فیصلے کو صحیح قرار دیا ہے اور کہا کہ روس بین الاقوامی قوانین کی پاسداری نہیں کرتا ہے اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے مستقل رکن کی حیثیت سے اقوام متحدہ کے چارٹر کے بنیادی اصولوں کی خلاف ورزی کرتا ہے جیسا کہ اس نے انسانی ہمدردی کے قانون کی بھی خلاف ورزی کی ہے اور ہم اس کا مشاہدہ اس غیر معمولی انسانی تکالیف کے ذریعہ کر رہے ہیں جس کا سامنا یوکرین میں عام شہری کر رہے ہیں۔(۔۔۔)

بدھ  23 شوال المعظم  1443 ہجری  - 25   اپریل   2022ء شمارہ نمبر[15884]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]