واشنگٹن نے جوہری معاہدے کے فریم ورک سے باہر تہران کے مطالبات کو کیا مسترد

واشنگٹن نے جوہری معاہدے کے فریم ورک سے باہر تہران کے مطالبات کو کیا مسترد
TT

واشنگٹن نے جوہری معاہدے کے فریم ورک سے باہر تہران کے مطالبات کو کیا مسترد

واشنگٹن نے جوہری معاہدے کے فریم ورک سے باہر تہران کے مطالبات کو کیا مسترد
ایران کے لیے امریکہ کے خصوصی ایلچی راب میلے نے دو ماہ سے زائد عرصے سے تعطل کا شکار ویانا مذاکرات میں 2015 کے جوہری معاہدے کے فریم ورک سے انحراف کرنے والے ایرانی مطالبات کو مسترد کرنے کا عزم ظاہر کیا ہے۔

مالی نے کل سینیٹ میں عوامی سماعت میں کہا ہے کہ پہنچنے کے امکانات بہترین طور پر کمزور ہیں اور وائٹ ہاؤس یورپی حمایت کے ساتھ پابندیاں نافذ کرنے اور سختی جاری رکھنے کے لیے تیار ہے اور معاہدے کو محفوظ نہ کئے جانے کی صورت میں اسرائیل اور دوسرے اتحادیوں کے ساتھ کسی بھی ایرانی کشیدگی کا جواب دینے کے لیے بھی تیار ہے۔(۔۔۔)

جمعرات  24 شوال المعظم  1443 ہجری  - 26   اپریل   2022ء شمارہ نمبر[15885]



نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]