بھیڑ اور بکریاں بارسلونا کو آگ سے بچانے میں مدد کرتی ہیں۔

ہسپانوی دانيال سانچیز بارسلونا کے قریب اپنے بھیڑوں اور بکریوں کے ریوڑ کی دیکھ بھال کر رہے ہیں (ا.ف.ب)
ہسپانوی دانيال سانچیز بارسلونا کے قریب اپنے بھیڑوں اور بکریوں کے ریوڑ کی دیکھ بھال کر رہے ہیں (ا.ف.ب)
TT

بھیڑ اور بکریاں بارسلونا کو آگ سے بچانے میں مدد کرتی ہیں۔

ہسپانوی دانيال سانچیز بارسلونا کے قریب اپنے بھیڑوں اور بکریوں کے ریوڑ کی دیکھ بھال کر رہے ہیں (ا.ف.ب)
ہسپانوی دانيال سانچیز بارسلونا کے قریب اپنے بھیڑوں اور بکریوں کے ریوڑ کی دیکھ بھال کر رہے ہیں (ا.ف.ب)

فرانسیسی پریس ایجنسی کے مطابق اسپین کے دوسرے سب سے بڑے شہر میں آگ سے بچنے کے لیے ایک تجرباتی منصوبے کے طور پر بارسلونا کے ایک نظارے والے قدرتی پارک میں تقریبا 300 بھیڑ بکریاں آتش گیر گھاس میں چر رہی ہیں۔
کہا گیا ہے کہ مویشی صبح نو بجے کے قریب کولسیرولا قدرتی پارک کے دامن میں چرنے کے لیے نکلتے ہیں، جو شہر کا سب سے بڑا پارک ہے اور یہاں کے مکین اپنے کتوں کے ساتھ چہل قدمی ا ورزش کے لیے اکثر آتے ہیں۔ چرواہا دانيال سانچیز اپنے موبائل پر دوبارہ بات کرنے سے قبل ریوڑ کو کیٹلانی زبان میں ہدایت دیتا ہے۔ جبکہ ریوڑ پارک کے پودوں کے احاطہ کے نچلے حصے کو چرتا  ہے، جسے خشک سالی کا سامنا ہے جس کی شدت میں روز بروز اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ سانچیز کے مویشی 16 لاکھ کی آبادی والے بارسلونا میں دہائیوں میں اس طرح چرنے والا پہلا ریوڑ ہے۔ ماہر حیاتیات فیران بونیہ، وہ اس منصوبے کے ذمہ دار ہیں، جو اپریل میں شروع ہوا اور جون تک چلے گا۔ "یہ منصوبہ آگ کے خطرے سے دوچار اس علاقے کے آس پاس پائی جانے والی بڑی تشویش سے پیدا ہوا ہے۔"

جمعرات     25       شوال المعظم  1443 ہجری    -   26 مئى   2022ء شمارہ نمبر[15885]



اسرائیل کو آج جمعرات کے روز غزہ میں "نسل کشی" کے مقدمے کا سامنا

کل بدھ کے روز وسطی غزہ کی پٹی میں دیر البلح میں ایک گھر پر اسرائیلی حملے کے بعد ایک زخمی فلسطینی کو الاقصیٰ ہسپتال منتقل کیا جا رہا ہے (اے ایف پی)
کل بدھ کے روز وسطی غزہ کی پٹی میں دیر البلح میں ایک گھر پر اسرائیلی حملے کے بعد ایک زخمی فلسطینی کو الاقصیٰ ہسپتال منتقل کیا جا رہا ہے (اے ایف پی)
TT

اسرائیل کو آج جمعرات کے روز غزہ میں "نسل کشی" کے مقدمے کا سامنا

کل بدھ کے روز وسطی غزہ کی پٹی میں دیر البلح میں ایک گھر پر اسرائیلی حملے کے بعد ایک زخمی فلسطینی کو الاقصیٰ ہسپتال منتقل کیا جا رہا ہے (اے ایف پی)
کل بدھ کے روز وسطی غزہ کی پٹی میں دیر البلح میں ایک گھر پر اسرائیلی حملے کے بعد ایک زخمی فلسطینی کو الاقصیٰ ہسپتال منتقل کیا جا رہا ہے (اے ایف پی)

اقوام متحدہ کی بین الاقوامی عدالت انصاف آج جمعرات کے روز ایک قانونی جنگ شروع کر رہی ہے کہ آیا غزہ میں "حماس" کے خلاف اسرائیل کی جنگ نسل کشی کے مترادف ہے، جب کہ جنوبی افریقہ کی طرف سے دائر کیے گئے مقدمے کی ابتدائی سماعت میں اس نے ججز سے درخواست کی ہے کہ وہ اسرائیلی فوجی کاروائیوں کو "فوری طور پر روکنے کا حکم" صادر کریں۔ دریں اثنا، ذرائع نے بتایا کہ سابق برطانوی اپوزیشن لیڈر جیریمی کوربن اس ہفتے سماعتوں میں شرکت کے لیے جنوبی افریقہ کے وفد میں شامل ہوں گے۔

"ایسوسی ایٹڈ پریس" ایجنسی کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یہ مقدمہ، جس کے حل ہونے میں ممکنہ طور پر برسوں لگیں گے، اسرائیل جو کہ "ہولوکاسٹ میں نازی نسل کشی کے نتیجے میں قائم ہونے والی یہودی ریاست" ہے اس کے قومی تشخص کے مرکز کو متاثر کرے گا۔ اسی طرح اس کا تعلق جنوبی افریقہ کے تشخص سے بھی ہے، کیونکہ حکمران افریقن نیشنل کانگریس نے طویل عرصے سے غزہ اور مغربی کنارے میں اسرائیل کی پالیسیوں کا موازنہ 1994 سے پہلے ملک پر زیادہ تر سیاہ فاموں کے خلاف سفید فام اقلیت کے عنصریت پر مبنی نظام حکومت کے تحت اپنی تاریخ کے ساتھ کرتے ہیں۔

اگرچہ اسرائیل طویل عرصے سے بین الاقوامی اور اقوام متحدہ کی عدالتوں کو متعصب اور غیر منصفانہ سمجھتا رہا ہے، لیکن اب وہ ایک مضبوط قانونی ٹیم بین الاقوامی عدالت انصاف میں بھیجے گا تاکہ "حماس" کی طرف سے 7 اکتوبر کے حملوں کے بعد شروع کیے گئے اپنے فوجی آپریشن کا دفاع کر سکے۔ یونیورسٹی آف ساؤتھ آسٹریلیا میں بین الاقوامی قانون کے ماہر جولیٹ میکانٹائر نے تبصرہ کرتے ہوئے کہا: "میرے خیال میں وہ (اسرائیلی) اس لیے عدالت انصاف آئے ہیں کیونکہ وہ اپنا نام صاف کرنا چاہتے ہیں، اور وہ سمجھتے ہیں کہ وہ نسل کشی کے الزامات کا کامیابی سے مقابلہ کر سکتے ہیں۔"

جمعرات-29 جمادى الآخر 1445ہجری، 11 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16480]