پیانگ یانگ نے اپنے مخالفین کو 3 بیلسٹک میزائلوں کے ذریعہ کیا مشتعلhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3667731/%D9%BE%DB%8C%D8%A7%D9%86%DA%AF-%DB%8C%D8%A7%D9%86%DA%AF-%D9%86%DB%92-%D8%A7%D9%BE%D9%86%DB%92-%D9%85%D8%AE%D8%A7%D9%84%D9%81%DB%8C%D9%86-%DA%A9%D9%88-3-%D8%A8%DB%8C%D9%84%D8%B3%D9%B9%DA%A9-%D9%85%DB%8C%D8%B2%D8%A7%D8%A6%D9%84%D9%88%DA%BA-%DA%A9%DB%92-%D8%B0%D8%B1%DB%8C%D8%B9%DB%81-%DA%A9%DB%8C%D8%A7-%D9%85%D8%B4%D8%AA%D8%B9%D9%84
پیانگ یانگ نے اپنے مخالفین کو 3 بیلسٹک میزائلوں کے ذریعہ کیا مشتعل
ٹی وی کلپ جس میں شمالی کوریا کے میزائل کے داغے جانے کے لمحہ کو دکھایا گیا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز شمالی کوریا نے کئی براعظموں تک مار کرنے والے ایک بیلسٹک میزائل سمیت تین دیگر بیلسٹک میزائلوں کا ایک ایسا تجربہ کیا ہے جسے اس کے مخالفین کی جانب سے مذمت کا نشانہ بنایا گیا ہے اور ان لوگوں نے اسے اشتعال انگیز اقدام کی مذمت کی ہے خاص طور پر سیول اور واشنگٹن نے سخت مذمت کا اظہار کیا ہے۔ فوری طور پر امریکہ اور جنوبی کوریا نے امریکی فوج کے ٹیکٹیکل میزائل سسٹم اور جنوبی کوریا کے میزائل سسٹم کی صلاحیتوں کو جانچنے کے لیے براہ راست گولہ بارود کا استعمال کرتے ہوئے فوجی مشقوں اور چالوں کا ایک دور شروع کیا ہے۔
شمالی کوریا کے میزائلی تجربات امریکی صدر جو بائیڈن کی طرف سے خطے کے دورے کے اختتام کے چند گھنٹے بعد سامنے آئے ہیں اور اس دورہ کے دوران انہوں نے پیانگ یانگ کے خطرات کا سامنا کرنے میں سیول اور ٹوکیو کی حمایت کرنے کے لیے واشنگٹن کے عزم کی تصدیق کی ہے۔(۔۔۔)
تمام اہداف کے حصول تک جنگ جاری رہے گی اور اس کے لیے کئی ماہ درکار ہیں: نیتن یاہوhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/%D8%A7%D9%8A%D8%B4%D9%8A%D8%A7/4800101-%D8%AA%D9%85%D8%A7%D9%85-%D8%A7%DB%81%D8%AF%D8%A7%D9%81-%DA%A9%DB%92-%D8%AD%D8%B5%D9%88%D9%84-%D8%AA%DA%A9-%D8%AC%D9%86%DA%AF-%D8%AC%D8%A7%D8%B1%DB%8C-%D8%B1%DB%81%DB%92-%DA%AF%DB%8C-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%D8%B3-%DA%A9%DB%92-%D9%84%DB%8C%DB%92-%DA%A9%D8%A6%DB%8C-%D9%85%D8%A7%DB%81-%D8%AF%D8%B1%DA%A9%D8%A7%D8%B1-%DB%81%DB%8C%DA%BA-%D9%86%DB%8C%D8%AA%D9%86-%DB%8C%D8%A7%DB%81%D9%88
تمام اہداف کے حصول تک جنگ جاری رہے گی اور اس کے لیے کئی ماہ درکار ہیں: نیتن یاہو
اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو (ڈی پی اے)
کل جمعرات کے روز اسرائیلی ٹی وی چینل "آئی24 نیوز" نے وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو کے حوالے سے کہا کہ غزہ میں جنگ اس وقت تک جاری رہے گی جب تک تمام اہداف کا حصول اور قیدیوں کی واپسی نہیں ہو جاتی۔
انہوں نے تل ابیب میں ایک پریس کانفرنس کے دوران مزید کہا کہ جنگ میں "فتح" کے حصول کے لیے کئی ماہ درکار ہیں، جب کہ اسرائیل نے غزہ میں "جزوی طور پر" کچھ اہداف حاصل کیے ہیں۔
انہوں نے گفتگو کو جاری رکھتے ہوئے کہا کہ اپنے مقاصد کے حصول سے پہلے جنگ کو روکنا "ہمارے دشمنوں کو کمزوری کا پیغام دے گا۔" انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ جنگ کے اگلے دن کا مطلب "اسرائیلی کنٹرول اور اسلحہ سے پاک" غزہ ہے۔
یاد رہے کہ تحریک "حماس" اور دیگر فلسطینی گروپوں کی جانب سے گذشتہ 7 اکتوبر کو پٹی سے ملحقہ اسرائیلی قصبوں اور ٹھکانوں پر اچانک حملے کے بعد سے اسرائیل نے غزہ کی پٹی پر اپنی جنگ جاری رکھی ہوئی ہے۔
"ٹائمز آف اسرائیل" نے رپورٹ کیا ہے کہ قومی سلامتی کے وزیر اتمار بین گویر نے مغربی کنارے میں اسرائیلی فوجیوں پر زور دیا ہے کہ وہ ہر مسلح شخص کو گولی مار دیں "چاہے وہ خطرے کا باعث نہ بھی ہو۔" اخبار نے مغربی کنارے میں ایک بیس کے دورے کے دوران اتمار بین گویر کی سرحدی پولیس کے یونٹ افسران سے گفتگو کو نقل کیا: "آپ کو میری مکمل حمایت حاصل ہے۔ "جب آپ کی جان کو خطرہ ہو یا آپ کسی دہشت گرد کو دیکھیں - چاہے وہ آپ کے لیے خطرے کا باعث نہ بھی ہو - تب بھی اسے گولی مار دیں۔"