پوٹن نے یوکرین کے دیگر حصوں کو شامل کرنے کی راہ ہموار کر لی ہےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3667736/%D9%BE%D9%88%D9%B9%D9%86-%D9%86%DB%92-%DB%8C%D9%88%DA%A9%D8%B1%DB%8C%D9%86-%DA%A9%DB%92-%D8%AF%DB%8C%DA%AF%D8%B1-%D8%AD%D8%B5%D9%88%DA%BA-%DA%A9%D9%88-%D8%B4%D8%A7%D9%85%D9%84-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%DB%8C-%D8%B1%D8%A7%DB%81-%DB%81%D9%85%D9%88%D8%A7%D8%B1-%DA%A9%D8%B1-%D9%84%DB%8C-%DB%81%DB%92
پوٹن نے یوکرین کے دیگر حصوں کو شامل کرنے کی راہ ہموار کر لی ہے
کل پوٹن کو یوکرین میں لڑائی کے دوران زخمی ہونے والے فوجیوں کو ماسکو کے ایک ہسپتال میں عیادت کرت ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے زاپوروزئے اور کھیرسن علاقوں کے باشندوں کو شہریت دینے کی سہولت فراہم کرنے والے ایک فرمان پر دستخط کیا ہے اور اس کے لئے یوکرین کے نئے حصوں کو اپنے زیر اثر کرنے کا راستہ ہموار کر لیا ہے اور حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ روسی افواج کے زیر کنٹرول دونوں صوبوں کے باشندوں کو انہی دفعات اور طریقہ کار کے ذریعہ احاطہ کیا جائے گا جو ڈونیٹسک اور لوگانسک علاقوں کے رہائشیوں پر ایک سابقہ حکم نامے کے مطابق لاگو کیا گیا ہے اور یہ اقدام کرملین کی طرف سے دونوں خطوں کو ملانے کے رجحان کا پہلا براہ راست اشارہ ہے اور کھیرسن میں ماسکو کی طرف سے مقرر کردہ حکام نے روس میں شمولیت کے لیے ایک مقبول ریفرنڈم منعقد کرنے کے لیے اپنی تیاری کا اعلان بھی کر دیا ہے۔
اسی طرح کے اقدام کے طور پر زاپوروزئے کے علاقے میں ماسکو کی طرف سے مقرر کردہ انتظامیہ کی مرکزی کونسل کے رکن ولادیمیر روگوف نے کل اعلان کیا ہے کہ یہ خطہ یوکرائنی نازیوں سے مکمل آزادی کے بعد روس میں شامل ہونے کا راستہ اختیار کرے گا۔(۔۔۔)
حوثیوں سے جہاز رانی کے خطرات کی مذمت پر سلامتی کونسل کی قرارداد پر ووٹنگ ملتویhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/%D8%B9%D8%A7%D9%84%D9%85%D9%89/4782526-%D8%AD%D9%88%D8%AB%DB%8C%D9%88%DA%BA-%D8%B3%DB%92-%D8%AC%DB%81%D8%A7%D8%B2-%D8%B1%D8%A7%D9%86%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%AE%D8%B7%D8%B1%D8%A7%D8%AA-%DA%A9%DB%8C-%D9%85%D8%B0%D9%85%D8%AA-%D9%BE%D8%B1-%D8%B3%D9%84%D8%A7%D9%85%D8%AA%DB%8C-%DA%A9%D9%88%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%DB%8C-%D9%82%D8%B1%D8%A7%D8%B1%D8%AF%D8%A7%D8%AF-%D9%BE%D8%B1-%D9%88%D9%88%D9%B9%D9%86%DA%AF-%D9%85%D9%84%D8%AA%D9%88%DB%8C
حوثیوں سے جہاز رانی کے خطرات کی مذمت پر سلامتی کونسل کی قرارداد پر ووٹنگ ملتوی
نیویارک میں سلامتی کونسل کے اجلاس کا منظر (اے ایف پی)
سلامتی کونسل نے بحیرہ احمر میں حوثی گروپوں کے حملوں کے خلاف کل ہونے والی ووٹنگ ملتوی کر دی ہے، جیسا کہ نیویارک میں باخبر ذرائع نے کہا: روس ایسی ترامیم لانا چاہتا تھا جن پر نظرثانی کی ضرورت تھی، چنانچہ توقع ہے کہ آج جمعرات کے روز ووٹنگ دوبارہ ایجنڈے پر واپس آجائے گی۔
قرارداد کا مسودہ امریکہ نے بحیرہ احمر میں تجارتی بحری جہازوں، بین الاقوامی نیویگیشن اور خطے میں اہم آبی گزرگاہوں کے خلاف ایرانی حمایت یافتہ حوثی گروپ کے حملوں کی "ممکنہ سخت ترین الفاظ میں مذمت" کے لیے تیار کیا تھا تاکہ یہ "باور کرایا" جائے کہ دنیا کے ممالک کو اپنے جہازوں کے دفاع کا حق حاصل ہے اور بین الاقوامی قراردادوں پر عمل درآمد کرنے کی ضرورت ہے، جیسا کہ قرارداد 2140، 2216 اور 2624 کے مطابق حوثی گروپ کو ہتھیار، گولہ بارود اور دیگر فوجی ساز و سامان کی منتقلی ممنوع ہیں۔
قرارداد کا مسودہ تیار کرنے والا ملک (امریکہ) پہلے سے اس بات کی تصدیق نہیں کر سکا کہ آیا پانچ مستقل ارکان، امریکہ، برطانیہ، فرانس، چین اور روس، میں سے کوئی بھی ویٹو پاور کا استعمال کیے بغیر اس قرارداد کو جاری کرنے کی اجازت دیں گے، کیونکہ کسی بھی قرارداد کی منظوری کے لیے سلامتی کونسل کے کل 15 اراکین میں سے 9 ووٹوں کی ضرورت ہوتی ہے۔ (...)
جمعرات-29 جمادى الآخر 1445ہجری، 11 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16480]