پوٹن نے یوکرین کے دیگر حصوں کو شامل کرنے کی راہ ہموار کر لی ہےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3667736/%D9%BE%D9%88%D9%B9%D9%86-%D9%86%DB%92-%DB%8C%D9%88%DA%A9%D8%B1%DB%8C%D9%86-%DA%A9%DB%92-%D8%AF%DB%8C%DA%AF%D8%B1-%D8%AD%D8%B5%D9%88%DA%BA-%DA%A9%D9%88-%D8%B4%D8%A7%D9%85%D9%84-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%DB%8C-%D8%B1%D8%A7%DB%81-%DB%81%D9%85%D9%88%D8%A7%D8%B1-%DA%A9%D8%B1-%D9%84%DB%8C-%DB%81%DB%92
پوٹن نے یوکرین کے دیگر حصوں کو شامل کرنے کی راہ ہموار کر لی ہے
کل پوٹن کو یوکرین میں لڑائی کے دوران زخمی ہونے والے فوجیوں کو ماسکو کے ایک ہسپتال میں عیادت کرت ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے زاپوروزئے اور کھیرسن علاقوں کے باشندوں کو شہریت دینے کی سہولت فراہم کرنے والے ایک فرمان پر دستخط کیا ہے اور اس کے لئے یوکرین کے نئے حصوں کو اپنے زیر اثر کرنے کا راستہ ہموار کر لیا ہے اور حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ روسی افواج کے زیر کنٹرول دونوں صوبوں کے باشندوں کو انہی دفعات اور طریقہ کار کے ذریعہ احاطہ کیا جائے گا جو ڈونیٹسک اور لوگانسک علاقوں کے رہائشیوں پر ایک سابقہ حکم نامے کے مطابق لاگو کیا گیا ہے اور یہ اقدام کرملین کی طرف سے دونوں خطوں کو ملانے کے رجحان کا پہلا براہ راست اشارہ ہے اور کھیرسن میں ماسکو کی طرف سے مقرر کردہ حکام نے روس میں شمولیت کے لیے ایک مقبول ریفرنڈم منعقد کرنے کے لیے اپنی تیاری کا اعلان بھی کر دیا ہے۔
اسی طرح کے اقدام کے طور پر زاپوروزئے کے علاقے میں ماسکو کی طرف سے مقرر کردہ انتظامیہ کی مرکزی کونسل کے رکن ولادیمیر روگوف نے کل اعلان کیا ہے کہ یہ خطہ یوکرائنی نازیوں سے مکمل آزادی کے بعد روس میں شامل ہونے کا راستہ اختیار کرے گا۔(۔۔۔)
ایک ملین بے گھر افراد رفح پہنچ چکے ہیں: اقوام متحدہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/%D8%B9%D8%A7%D9%84%D9%85%D9%89/4768981-%D8%A7%DB%8C%DA%A9-%D9%85%D9%84%DB%8C%D9%86-%D8%A8%DB%92-%DA%AF%DA%BE%D8%B1-%D8%A7%D9%81%D8%B1%D8%A7%D8%AF-%D8%B1%D9%81%D8%AD-%D9%BE%DB%81%D9%86%DA%86-%DA%86%DA%A9%DB%92-%DB%81%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D9%82%D9%88%D8%A7%D9%85-%D9%85%D8%AA%D8%AD%D8%AF%DB%81
ایک ملین بے گھر افراد رفح پہنچ چکے ہیں: اقوام متحدہ
بے گھر فلسطینی رفح کے ایک کیمپ میں (ڈی پی اے)
اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ 7 اکتوبر کو اسرائیلی بمباری کے آغاز کے بعد سے غزہ کی پٹی کے جنوبی شہر رفح میں پہنچنے والے بے گھر افراد کی تعداد تقریباً ایک ملین تک پہنچ چکی ہے۔
اقوام متحدہ نے آج جمعرات کے روز اپنی یومیہ انسانی رپورٹ میں مزید کہا کہ "خان یونس اور دیر البلح میں دشمنانہ کاروائیوں میں شدت آنے اور اسرائیلی فوج کی طرف سے انخلاء کے احکامات کے بعد اب رفح گورنریٹ بے گھر ہونے والوں کے لیے بنیادی پناہ گاہ بن چکا ہے، جہاں ایک ملین سے زیادہ لوگ انتہائی گنجان آباد علاقے میں رہ رہے ہیں۔
اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی "اونروا (UNRWA)" کے مطابق 2023 کے آخر تک غزہ میں بے گھر ہونے والے افراد کی تعداد تقریباً 1.9 ملین ہے، جو اس پٹی کی کل آبادی کا تقریباً 85 فیصد ہے۔ ان میں سے کچھ ایسے بھی لوگ شامل ہیں جو متعدد بار بے گھر ہوئے ہیں، کیونکہ اہل خانہ کی حفاظت کی تلاش میں یہ لوگ پٹی میں بار بار نقل مکانی کرنے پر مجبور ہوتے رہے ہیں۔
غزہ کی پٹی کے پانچوں گورنریٹس میں "اونروا (UNRWA)" کی 155 عمارتوں میں تقریباً 1.4 ملین بے گھر افراد پناہ لیے ہوئے ہیں۔
اقوام متحدہ میں انسانی حقوق کی ہائی کمشنر نے اس بات کی تصدیق کی کہ غزہ میں کوئی محفوظ جگہ نہیں ہے۔ کمیشن نے اپنے جاری بیان میں کہا: "ہم کہیں بھی محفوظ ہونے کی بات نہیں کر سکتے کیونکہ لوگ سڑکوں پر کھلے آسمان تلے سو رہے ہیں اور ان میں سے کچھ انخلاء کے احکامات پر عمل کرنے کے بھی قابل بھی تھے۔"
جمعرات-22 جمادى الآخر 1445ہجری، 04 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16473]