پوٹن نے یوکرین کے دیگر حصوں کو شامل کرنے کی راہ ہموار کر لی ہےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3667736/%D9%BE%D9%88%D9%B9%D9%86-%D9%86%DB%92-%DB%8C%D9%88%DA%A9%D8%B1%DB%8C%D9%86-%DA%A9%DB%92-%D8%AF%DB%8C%DA%AF%D8%B1-%D8%AD%D8%B5%D9%88%DA%BA-%DA%A9%D9%88-%D8%B4%D8%A7%D9%85%D9%84-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%DB%8C-%D8%B1%D8%A7%DB%81-%DB%81%D9%85%D9%88%D8%A7%D8%B1-%DA%A9%D8%B1-%D9%84%DB%8C-%DB%81%DB%92
پوٹن نے یوکرین کے دیگر حصوں کو شامل کرنے کی راہ ہموار کر لی ہے
کل پوٹن کو یوکرین میں لڑائی کے دوران زخمی ہونے والے فوجیوں کو ماسکو کے ایک ہسپتال میں عیادت کرت ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے زاپوروزئے اور کھیرسن علاقوں کے باشندوں کو شہریت دینے کی سہولت فراہم کرنے والے ایک فرمان پر دستخط کیا ہے اور اس کے لئے یوکرین کے نئے حصوں کو اپنے زیر اثر کرنے کا راستہ ہموار کر لیا ہے اور حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ روسی افواج کے زیر کنٹرول دونوں صوبوں کے باشندوں کو انہی دفعات اور طریقہ کار کے ذریعہ احاطہ کیا جائے گا جو ڈونیٹسک اور لوگانسک علاقوں کے رہائشیوں پر ایک سابقہ حکم نامے کے مطابق لاگو کیا گیا ہے اور یہ اقدام کرملین کی طرف سے دونوں خطوں کو ملانے کے رجحان کا پہلا براہ راست اشارہ ہے اور کھیرسن میں ماسکو کی طرف سے مقرر کردہ حکام نے روس میں شمولیت کے لیے ایک مقبول ریفرنڈم منعقد کرنے کے لیے اپنی تیاری کا اعلان بھی کر دیا ہے۔
اسی طرح کے اقدام کے طور پر زاپوروزئے کے علاقے میں ماسکو کی طرف سے مقرر کردہ انتظامیہ کی مرکزی کونسل کے رکن ولادیمیر روگوف نے کل اعلان کیا ہے کہ یہ خطہ یوکرائنی نازیوں سے مکمل آزادی کے بعد روس میں شامل ہونے کا راستہ اختیار کرے گا۔(۔۔۔)
امریکہ اور اسرائیل غزہ کے مستقبل پر بات چیت کر رہے ہیںhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/%D8%B9%D8%A7%D9%84%D9%85%D9%89/4737341-%D8%A7%D9%85%D8%B1%DB%8C%DA%A9%DB%81-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84-%D8%BA%D8%B2%DB%81-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%B3%D8%AA%D9%82%D8%A8%D9%84-%D9%BE%D8%B1-%D8%A8%D8%A7%D8%AA-%DA%86%DB%8C%D8%AA-%DA%A9%D8%B1-%D8%B1%DB%81%DB%92-%DB%81%DB%8C%DA%BA
امریکہ اور اسرائیل غزہ کے مستقبل پر بات چیت کر رہے ہیں
گزشتہ روز جنوبی غزہ کی پٹی کے شہر رفح میں ایک فلسطینی ایندھن میں استعمال کرنے کے لیے لکڑی اٹھائے لے جا رہا ہے (اے ایف پی)
امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے اعلان کیا کہ انہوں نے اسرائیل کے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو اور وزیر دفاع یوو گیلانٹ سے "حماس" کے بعد غزہ کے مستقبل اور دو ریاستی حل سے متعلق امریکی مطالبے پر تبادلہ خیال کیا، "کیونکہ فلسطینیوں کو بھی مشترکہ سلامتی میں رہنے کا حق ہے۔"
آسٹن نے گزشتہ روز تل ابیب میں گیلانٹ کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ انہوں نے غزہ میں فوجی آپریشن کو مزید درستگی اور کم سے لم انسانی جانی نقصان کے ساتھ مکمل کرنے پر بھی بات کی۔ انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ جنگ کے خاتمے کے لیے اسرائیل کو کوئی مخصوص وقت نہیں بتا رہا ہے، لیکن غزہ میں شہریوں کی حفاظت کی ضرورت پر زور دیتا ہے، "کیونکہ یہ ایک اخلاقی فرض ہے،" اور مغربی کنارے میں تشدد میں اضافے کو مسترد کرتا ہے۔
دوسری جانب، آسٹن نے اس بات پر زور دیا کہ واشنگٹن خطے میں تنازعات کو پھیلتا ہوا نہیں دیکھنا چاہتا۔ انہوں نے بحیرہ احمر میں تجارتی بحری جہازوں پر حوثی باغیوں کے حملوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے ایران سے مطالبہ کیا کہ وہ خطے میں ان خطرات کو روکنے کے لیے ضروری اقدامات کرے۔ انہوں نے اس سلسلے میں خطے کے وزراء کے ساتھ آج منگل کے روز ایک ورچوئل وزارتی اجلاس کے انعقاد کا اعلان کیا۔(...)
منگل-06 جمادى الآخر 1445ہجری، 19 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16457]