الفالح نے یہ بھی کہا ہے کہ کاروباری ماحول اور سرمایہ کاری کے نظام میں سعودی عرب کی طرف سے کی جانے والی اصلاحات کی روشنی میں وہ 2030 تک 100 بلین ڈالر سے زیادہ کی غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے مقصد کو حاصل کرنے کی حوصلہ افزائی کرنے والے ہیں۔
دوسری طرف ورلڈ اکنامک فورم نے ان دنوں دنیا کو درپیش اہم ترین مسائل پر توجہ مرکوز کرنے کی کوشش کی ہے خاص طور پر روسی-یوکرائنی جنگ سے متعلق معاملات پر بہت توجہ دی ہے اور اس کے علاوہ دیگر خطرناک مسائل جیسے عالمی قرض یا ترقی، اور قحط کے خطرات پر بھی توجہ مرکوز کی ہے اور جرمن چانسلر اولاف شولز نے کہا ہے کہ یوکرین میں مصائب کی مناظر خوفناک ہیں کیونکہ اس نے تین ماہ سے زائد عرصے تک روسی حملے کے خلاف اپنا دفاع جاری رکھا ہے۔(۔۔۔)
جمعہ 25 شوال المعظم 1443 ہجری - 27 اپریل 2022ء شمارہ نمبر[15886]