خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق، گزشتہ سال اسرائیلی فضائی حملوں میں اپنے خاندان کے 22 افراد کو کھونے کے بعد، ایک فلسطینی خاتون فنکار نے اپنے حزن و ملال کا اظہار کرنے کے لیے فن کا سہارا لیا اور ان کی بچھڑنے کی پہلی برسی کی یاد میں پینٹنگز بنائیں۔
زینب القولق نے اپنے دیکھے ہوئے لمحات کو محفوظ کرنے کے لیے نو پینٹنگز بنائیں۔ پینٹنگ 22 میں ایک نابالغ اور دو بالغ لاشوں کو سفید کفن میں لپٹا ہوا دکھایا گیا ہے۔ ایک اور پینٹنگ میں لاشوں کو دکھایا گیا ہے جن میں سے کچھ کے سر کٹے ہوئے ہیں اور تیسری تصویر میں امدادی کارکنوں کو اس کے گھر کے کھنڈرات میں دکھایا گیا ہے۔
غزہ میں یورو-میڈیٹیرینین ہیومن رائٹس مانیٹر کی طرف سے منعقدہ نمائش کے دوران، انہوں نے کہا: "ہر پینٹنگ ایک المناک لمحے یا مخصوص وقت کا اظہار کرتی ہے جو میں نے قابض حکام کی وجہ سے جیا، میری عمر 22 سال ہے اور میں 22 افراد کو کھو چکی ہوں۔
انہوں نے سیاہ اور سرمئی دو رنگوں سے بنی اپنی پینٹنگ تھامے ہوئے مزید کہا: "فن کی زبان ہماری زبانوں اور قومیتوں سے قطع نظر، تیز سے پھیلنے والی تمام لوگوں کی عمومی زبان ہے، میرا پیغام یہ ہے کہ قبضہ کرنے والے کو سزا ملنی چاہیے"۔
جمعہ 26 شوال المعظم 1443 ہجری - 27 مئى 2022ء شمارہ نمبر[15886]