لبنان میں نصراللہ کی طرف سے مذاکرات کی دعوت کو بڑے پیمانے پر کیا گیا مسترد

حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل حسن نصر اللہ کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل حسن نصر اللہ کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
TT

لبنان میں نصراللہ کی طرف سے مذاکرات کی دعوت کو بڑے پیمانے پر کیا گیا مسترد

حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل حسن نصر اللہ کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل حسن نصر اللہ کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
حزب اللہ کے سکریٹری جنرل حسن نصر اللہ کی طرف سے لبنانی سیاسی قوتوں کو لبنان کے علاقائی پانیوں سے توانائی حاصل کرنے پر اتفاق کرنے کے لیے مشترکہ حکمت عملی پر مذاکرات کی دعوت کو ان کے مخالفین نے بڑے پیمانے پر مسترد کر دیا ہے اور یہ ان مذاکرات کے تجربے کو دہرانے سے روکے جانے کی وجہ سے کیا گیا ہے جو ماضی میں ہو چکا ہے اور اس کا کوئی نتیجہ بھی نہیں نکلا اور اسی طرح دوسروں نے پارٹی کے ہتھیاروں پر بات کرنے سے پہلے معاشی مسائل کو حل کرنے کے سلسلہ میں نصر اللہ کے مطالبے کے جواب میں ریاستی خودمختاری کے معاملے کو ترجیحی فہرست میں سب سے اوپر رکھا ہے اور نصر اللہ نے اپنی دعوت کو ایک دھمکی کے ساتھ منسلک کیا ہے اور اس بات کی طرف اشارہ بھی کیا ہے کہ وہ اسے طاقت اور اقتدار کی نگاہ سے دیکھتا ہے کیونکہ مزاحمت آپ کی توقع اور تصور سے زیادہ مضبوط ہے۔(۔۔۔)

جمعہ  25 شوال المعظم  1443 ہجری  - 27   اپریل   2022ء شمارہ نمبر[15886]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]