پوٹن نے خوراک کے بحران کو حل کرنے کے بدلے پابندیاں اٹھانے کی تجویز پیش کی ہے

یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی اور فن لینڈ کی وزیر اعظم سانا مارین کو کل کیف میں ملاقات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی اور فن لینڈ کی وزیر اعظم سانا مارین کو کل کیف میں ملاقات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
TT

پوٹن نے خوراک کے بحران کو حل کرنے کے بدلے پابندیاں اٹھانے کی تجویز پیش کی ہے

یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی اور فن لینڈ کی وزیر اعظم سانا مارین کو کل کیف میں ملاقات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی اور فن لینڈ کی وزیر اعظم سانا مارین کو کل کیف میں ملاقات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
روس کے صدر ولادیمیر پوتن نے کہا ہے کہ ان کا ملک اناج اور کھاد برآمد کرکے خوراک کے بحران پر قابو پانے کے لیے اہم کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہے بشرطیکہ اس پر عائد مغربی پابندیاں ہٹا دی جائیں اور اطالوی وزیر اعظم ماریو ڈریگھی کے ساتھ ایک فون کال کے دوران انہوں نے روس پر عالمی منڈیوں تک زرعی مصنوعات کی رسائی میں رکاوٹ ڈالنے کے الزامات کی مذمت کی ہے۔

کرملین نے کہا ہے کہ پیوٹن نے اس حقیقت کی طرف اشارہ کیا ہے کہ ابھرتی ہوئی مشکلات کا تعلق پیداوار اور رسد کے تسلسل میں ہونے والی رکاوٹوں، کورونا وبائی امراض کے دوران مغربی ممالک کی مالیاتی پالیسی کے ساتھ ساتھ امریکہ اور یورپی یونین کی طرف سے عائد کردہ روس مخالف پابندیاں ہونے کی وجہ سے صورتحال کے بگڑ جانے سے ہے۔

ڈریگی کے ساتھ اپنی گفتگو کے دوران پوٹن نے روس کی طرف سے اناج کی برآمدات کے ذریعے صورت حال کا مقابلہ کرنے میں حصہ لینے کے لیے آمادگی ظاہر کی ہے بشرطیکہ مغرب سیاسی نوعیت کی مصنوعی پابندیاں اور رکاوٹیں اٹھا لے اور گزشتہ روز پوٹن نے یوریشین اکنامک فورم میں شرکت کے دوران مغرب پر کڑی تنقید کی ہے اور کہا کہ ان کے ملک پر عائد پابندیاں عالمی معیشت کو شدید نقصان پہنچا رہی ہیں۔(۔۔۔)

جمعہ  25 شوال المعظم  1443 ہجری  - 27   اپریل   2022ء شمارہ نمبر[15886]



امریکہ اور اسرائیل غزہ کے مستقبل پر بات چیت کر رہے ہیں

گزشتہ روز جنوبی غزہ کی پٹی کے شہر رفح میں ایک فلسطینی ایندھن میں استعمال کرنے کے لیے لکڑی اٹھائے لے جا رہا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز جنوبی غزہ کی پٹی کے شہر رفح میں ایک فلسطینی ایندھن میں استعمال کرنے کے لیے لکڑی اٹھائے لے جا رہا ہے (اے ایف پی)
TT

امریکہ اور اسرائیل غزہ کے مستقبل پر بات چیت کر رہے ہیں

گزشتہ روز جنوبی غزہ کی پٹی کے شہر رفح میں ایک فلسطینی ایندھن میں استعمال کرنے کے لیے لکڑی اٹھائے لے جا رہا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز جنوبی غزہ کی پٹی کے شہر رفح میں ایک فلسطینی ایندھن میں استعمال کرنے کے لیے لکڑی اٹھائے لے جا رہا ہے (اے ایف پی)

امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے اعلان کیا کہ انہوں نے اسرائیل کے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو اور وزیر دفاع یوو گیلانٹ سے "حماس" کے بعد غزہ کے مستقبل اور دو ریاستی حل سے متعلق امریکی مطالبے پر تبادلہ خیال کیا، "کیونکہ فلسطینیوں کو بھی مشترکہ سلامتی میں رہنے کا حق ہے۔"

آسٹن نے گزشتہ روز تل ابیب میں گیلانٹ کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ انہوں نے غزہ میں فوجی آپریشن کو مزید درستگی اور کم سے لم انسانی جانی نقصان کے ساتھ مکمل کرنے پر بھی بات کی۔ انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ جنگ کے خاتمے کے لیے اسرائیل کو کوئی مخصوص وقت نہیں بتا رہا ہے، لیکن غزہ میں شہریوں کی حفاظت کی ضرورت پر زور دیتا ہے، "کیونکہ یہ ایک اخلاقی فرض ہے،" اور مغربی کنارے میں تشدد میں اضافے کو مسترد کرتا ہے۔

دوسری جانب، آسٹن نے اس بات پر زور دیا کہ واشنگٹن خطے میں تنازعات کو پھیلتا ہوا نہیں دیکھنا چاہتا۔ انہوں نے بحیرہ احمر میں تجارتی بحری جہازوں پر حوثی باغیوں کے حملوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے ایران سے مطالبہ کیا کہ وہ خطے میں ان خطرات کو روکنے کے لیے ضروری اقدامات کرے۔ انہوں نے اس سلسلے میں خطے کے وزراء کے ساتھ آج منگل کے روز ایک ورچوئل وزارتی اجلاس کے انعقاد کا اعلان کیا۔(...)

منگل-06 جمادى الآخر 1445ہجری، 19 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16457]