مشرقی شام میں روس نے امریکی حمایت کے ذریعہ کیا اپنے طیارے متعین

گزشتہ روز قامشلی ایئرپورٹ پر روسی ہیلی کاپٹر کو دیکھا جا سکتا ہے (روسی اور کرد میڈیا)
گزشتہ روز قامشلی ایئرپورٹ پر روسی ہیلی کاپٹر کو دیکھا جا سکتا ہے (روسی اور کرد میڈیا)
TT

مشرقی شام میں روس نے امریکی حمایت کے ذریعہ کیا اپنے طیارے متعین

گزشتہ روز قامشلی ایئرپورٹ پر روسی ہیلی کاپٹر کو دیکھا جا سکتا ہے (روسی اور کرد میڈیا)
گزشتہ روز قامشلی ایئرپورٹ پر روسی ہیلی کاپٹر کو دیکھا جا سکتا ہے (روسی اور کرد میڈیا)
روسی فوج نے فرات کے مشرق میں واقع قامشلی ہوائی اڈے پر ہیلی کاپٹر اور لڑاکا طیارے تعینات کیے ہیں جو شمال مشرقی شام میں "سیرین ڈیموکریٹک فورسز"  میں امریکی افواج اور ان کے اتحادیوں کے لیے قلعہ" کا کام کرتے ہیں اور ساتھ ہی یہ اطلاعات بھی مل رہی ہیں کہ ترکی خطے میں فوجی آپریشن شروع کرنے والا ہے۔

کل ہفتہ کی صبح 6 روسی ہیلی کاپٹروں نے اڑان بھری اور شام اور ترکی کے درمیان سرحدی پٹی کے ساتھ جاسوسی کے دورے کئے ہیں اور اس کے علاوہ روسی فوجی کمک قامشلی ہوائی اڈے پر بھی پہنچی ہے جس میں جنگی طیارے اور لڑاکا ہیلی کاپٹر کے ساتھ ساتھ بشمول سوخوئی-34 لڑاکو جہاز اور حملہ آور ہیلی کاپٹر بھی شامل ہیں۔

سیریئن ڈیموکریٹک فورسز (ایس ڈی ایف) کے تعلقات عامہ کے دفتر کے ایک باخبر فوجی ذمہدار نے بتایا ہے کہ شامی فوج اور روسی افواج نے حسکہ اور قامشلی شہروں اور ان سے منسلک قصبوں میں اپنی موجودگی مضبوط کر دی ہے۔(۔۔۔)

اتوار 28 شوال  1443 ہجری  - 29   مئی   2022ء شمارہ نمبر[15888]
 



اسرائیل جبری نقل مکانی مسلط کرنے کے مقصد سے جنگ جاری رکھنے پر اصرار کرتا ہے: عباس

فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)
فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)
TT

اسرائیل جبری نقل مکانی مسلط کرنے کے مقصد سے جنگ جاری رکھنے پر اصرار کرتا ہے: عباس

فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)
فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)

فلسطین کے صدر محمود عباس نے کل اتوار کے روز کہا کہ اسرائیلی حکومت غزہ کی پٹی اور خاص طور پر رفح پر اپنی جنگ جاری رکھنے پر مُصر ہے، جس کا مقصد پٹی کی آبادی پر جبری نقل مکانی مسلط کرنا ہے۔

فلسطینی خبر رساں ایجنسی (وفا) نے فلسطینی قیادت کی ملاقات کے دوران عباس کے بیان کو نقل کیا، جنہوں نے کہا: "نیتن یاہو حکومت اور قابض فوج اب بھی غزہ کی پٹی کے مختلف شہروں اور خاص طور پر رفح شہر پر جارحانہ جنگ جاری رکھنے پر اصرار کر رہی ہے اور اس کا مقصد شہریوں پر جبری نقل مکانی مسلط کرنا ہے، جسےنہ تو ہم قبول کرتے ہیں اور نہ ہی ہمارے بھائی اور دنیا قبول کرتی ہے۔"

عباس نے وضاحت کی کہ فلسطینی قیادت کا اجلاس غزہ کی صورت حال پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے بلایا گیا ہے تاکہ "ان حملوں کو اور ایسے اقدامات کو روکا جا سکے جس سے فلسطینی عوام کو ان کی سرزمین اور ملک سے بے دخل کر دیا جائے۔" انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ رفح کی صورتحال "انتہائی خطرناک اور مشکل ہو چکی ہے، جس کے لیے فلسطینی قیادت کو فوری طور پر کاروائی کرنے کی ضرورت ہے۔" (...)

پیر-09 شعبان 1445ہجری، 19 فروری 2024، شمارہ نمبر[16519]