مشرقی شام میں روس نے امریکی حمایت کے ذریعہ کیا اپنے طیارے متعین

گزشتہ روز قامشلی ایئرپورٹ پر روسی ہیلی کاپٹر کو دیکھا جا سکتا ہے (روسی اور کرد میڈیا)
گزشتہ روز قامشلی ایئرپورٹ پر روسی ہیلی کاپٹر کو دیکھا جا سکتا ہے (روسی اور کرد میڈیا)
TT

مشرقی شام میں روس نے امریکی حمایت کے ذریعہ کیا اپنے طیارے متعین

گزشتہ روز قامشلی ایئرپورٹ پر روسی ہیلی کاپٹر کو دیکھا جا سکتا ہے (روسی اور کرد میڈیا)
گزشتہ روز قامشلی ایئرپورٹ پر روسی ہیلی کاپٹر کو دیکھا جا سکتا ہے (روسی اور کرد میڈیا)
روسی فوج نے فرات کے مشرق میں واقع قامشلی ہوائی اڈے پر ہیلی کاپٹر اور لڑاکا طیارے تعینات کیے ہیں جو شمال مشرقی شام میں "سیرین ڈیموکریٹک فورسز"  میں امریکی افواج اور ان کے اتحادیوں کے لیے قلعہ" کا کام کرتے ہیں اور ساتھ ہی یہ اطلاعات بھی مل رہی ہیں کہ ترکی خطے میں فوجی آپریشن شروع کرنے والا ہے۔

کل ہفتہ کی صبح 6 روسی ہیلی کاپٹروں نے اڑان بھری اور شام اور ترکی کے درمیان سرحدی پٹی کے ساتھ جاسوسی کے دورے کئے ہیں اور اس کے علاوہ روسی فوجی کمک قامشلی ہوائی اڈے پر بھی پہنچی ہے جس میں جنگی طیارے اور لڑاکا ہیلی کاپٹر کے ساتھ ساتھ بشمول سوخوئی-34 لڑاکو جہاز اور حملہ آور ہیلی کاپٹر بھی شامل ہیں۔

سیریئن ڈیموکریٹک فورسز (ایس ڈی ایف) کے تعلقات عامہ کے دفتر کے ایک باخبر فوجی ذمہدار نے بتایا ہے کہ شامی فوج اور روسی افواج نے حسکہ اور قامشلی شہروں اور ان سے منسلک قصبوں میں اپنی موجودگی مضبوط کر دی ہے۔(۔۔۔)

اتوار 28 شوال  1443 ہجری  - 29   مئی   2022ء شمارہ نمبر[15888]
 



مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
TT

مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)

مصر اور ترکیا نے دوطرفہ تعلقات کی راہ میں ایک "نئے دور" کا آغاز کیا اور کل (بروز بدھ)، قاہرہ نے مصری صدر عبدالفتاح السیسی اور ان کے ترک ہم منصب رجب طیب اردگان کے درمیان ایک سربراہی اجلاس کی میزبانی کی۔ جب کہ اردگان نے گذشتہ 11 سال سے زائد عرصے میں پہلی بار مصر کا دورہ کیا ہے۔

السیسی نے اردگان کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ "یہ دورہ ہمارے دونوں ممالک کے درمیان ایک نیا صفحہ کھولتا ہے، جو ہمارے دوطرفہ تعلقات کو فروغ دے گا۔" انہوں نے آئندہ اپریل میں ترکی کے دورے کی دعوت قبول کرنے کا اظہار کیا۔

جب کہ دونوں صدور کے درمیان ہونے والی بات چیت میں دوطرفہ اور علاقائی سطح پر مشترکہ تعاون کے مختلف پہلوؤں پر بات چیت ہوئی۔

اردگان نے وضاحت کی کہ بات چیت میں غزہ کی جنگ سرفہرست رہی۔ جب کہ انہوں نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی حکومت پر "قتل عام کی پالیسی اپنانے" کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ غزہ پر بمباری نیتن یاہو کی طرف سے ایک "جنونی فعل" ہے۔ دوسری جانب، السیسی نے زور دیا کہ انہوں نے ترک صدر کے ساتھ غزہ میں "جنگ بندی" کی ضرورت پر اتفاق کیا ہے۔ (...)

جمعرات-05 شعبان 1445ہجری، 15 فروری 2024، شمارہ نمبر[16515]