ایران نے زیر زمین ڈرون بیس کی نقاب کشائی کیا ہے

چیف آف سٹاف محمد باقری اور میجر جنرل عبد الرحیم موسوی کے خفیہ اڈے پر کل ایرانی فوج کی طرف سے نشر کی گئی تصویر دیکھی جا سکتی ہے (ای پی اے)
چیف آف سٹاف محمد باقری اور میجر جنرل عبد الرحیم موسوی کے خفیہ اڈے پر کل ایرانی فوج کی طرف سے نشر کی گئی تصویر دیکھی جا سکتی ہے (ای پی اے)
TT

ایران نے زیر زمین ڈرون بیس کی نقاب کشائی کیا ہے

چیف آف سٹاف محمد باقری اور میجر جنرل عبد الرحیم موسوی کے خفیہ اڈے پر کل ایرانی فوج کی طرف سے نشر کی گئی تصویر دیکھی جا سکتی ہے (ای پی اے)
چیف آف سٹاف محمد باقری اور میجر جنرل عبد الرحیم موسوی کے خفیہ اڈے پر کل ایرانی فوج کی طرف سے نشر کی گئی تصویر دیکھی جا سکتی ہے (ای پی اے)
گزشتہ روز ایران نے پارچین اڈے پر بمباری کے بعد ایک خفیہ ڈرون بیس کا انکشاف کیا ہے جیسا کہ سرکاری میڈیا نے رپورٹ کیا ہے کہ خلیجی خطے میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کے درمیان فوج نے اپنے فوجی ڈرونز کے لیے ایک زیر زمین اڈے کی تفصیلات فراہم کی ہے لیکن اس کا صحیح مقام ظاہر نہیں کیا ہے۔

سرکاری ٹیلی ویژن نے اطلاع دی ہے کہ فوج زگروس پہاڑوں کے قلب میں 100 ڈرونز کی دیکھ بھال کرتی ہے جن میں ابابیل-5 طیارہ بھی شامل ہے جس کے بارے میں کہا گیا ہے کہ یہ قایم-9 میزائلوں سے لیس ہیں جو امریکی فضا سے سطح پر مار کرنے والے ہیل فائر میزائلوں کا ایرانی ساختہ ورژن ہے۔

ایران نے چیف آف اسٹاف محمد باقری اور میجر جنرل عبد الرحیم موسوی کی موجودگی میں اس اڈے کا انکشاف کیا ہے جنہوں نے کہا ہے کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ ہماری مسلح افواج کے ڈرون خطے میں سب سے طاقتور ہیں اور ڈرون میں تجدید لانے کی ہماری صلاحیت رک نہیں سکتی ہے۔(۔۔۔)

اتوار  27 شوال المعظم  1443 ہجری  - 29   اپریل   2022ء شمارہ نمبر[15888]



ایران تصفیہ میں شراکت دار ہے... اور "حماس" اپنے ہتھیار خود بناتی ہے: عبداللہیان

عبداللہیان لبنانی وزارت خارجہ میں ایک پریس کانفرنس کے دوران (اے ایف پی)
عبداللہیان لبنانی وزارت خارجہ میں ایک پریس کانفرنس کے دوران (اے ایف پی)
TT

ایران تصفیہ میں شراکت دار ہے... اور "حماس" اپنے ہتھیار خود بناتی ہے: عبداللہیان

عبداللہیان لبنانی وزارت خارجہ میں ایک پریس کانفرنس کے دوران (اے ایف پی)
عبداللہیان لبنانی وزارت خارجہ میں ایک پریس کانفرنس کے دوران (اے ایف پی)

ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے بیروت میں تہران کے اتحادیوں سے کہا ہے کہ وہ تحمل کا مظاہرہ کریں تاکہ ان ممالک کو پیغام دینے کا موقع ضائع نہ کیا جا سکے جو اسرائیل پر دباؤ ڈال رہے ہیں کہ وہ جنگ کے شمالی محاذ کو وسعت دینے سے باز رہیں، جب کہ اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو جنوب کی طرف بڑھنے پر اصرار کر رہے ہیں۔ جیسا کہ باخبر ذرائع نے "الشرق الاوسط" کو ان کے 7 اکتوبر کے بعد بیروت کے اس تیسرے دورے کے بارے میں بتایا ہے۔

عبداللہیان نے دمشق جانے سے پہلے بیروت میں لبنانی پارلیمنٹ کے اسپیکر نبیہ بری، نگران وزیراعظم نجیب میقاتی، وزیر خارجہ عبداللہ بوحبیب، "حزب اللہ" کے سیکریٹری جنرل حسن نصر اللہ اور لبنان میں "حماس" اور "اسلامی جہاد" کی تحریکوں کے رہنماؤں سے بات چیت کی۔ جب کہ شام کے دورہ کے دوران انہوں نے گزشتہ روز شام کے صدر بشار الاسد سے ملاقات کی اور انہیں ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی جانب سے دورہ ایران کی دعوت دی۔

لبنانی ذرائع نے وضاحت کی کہ عبداللہیان کی بات چیت غزہ پر اسرائیلی جارحیت کو روکنے کی بنیاد پر تصفیہ کو موقع فراہم کرنے سے متعلق تھی۔ ذرائع نے انکشاف کیا کہ تہران اور واشنگٹن کے درمیان رابطے منقطع نہیں ہوئے بلکہ جنگ کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے ان میں اضافہ ہوا ہے۔(...)

پیر-02 شعبان 1445ہجری، 12 فروری 2024، شمارہ نمبر[16512]