ایران نے زیر زمین ڈرون بیس کی نقاب کشائی کیا ہے

چیف آف سٹاف محمد باقری اور میجر جنرل عبد الرحیم موسوی کے خفیہ اڈے پر کل ایرانی فوج کی طرف سے نشر کی گئی تصویر دیکھی جا سکتی ہے (ای پی اے)
چیف آف سٹاف محمد باقری اور میجر جنرل عبد الرحیم موسوی کے خفیہ اڈے پر کل ایرانی فوج کی طرف سے نشر کی گئی تصویر دیکھی جا سکتی ہے (ای پی اے)
TT

ایران نے زیر زمین ڈرون بیس کی نقاب کشائی کیا ہے

چیف آف سٹاف محمد باقری اور میجر جنرل عبد الرحیم موسوی کے خفیہ اڈے پر کل ایرانی فوج کی طرف سے نشر کی گئی تصویر دیکھی جا سکتی ہے (ای پی اے)
چیف آف سٹاف محمد باقری اور میجر جنرل عبد الرحیم موسوی کے خفیہ اڈے پر کل ایرانی فوج کی طرف سے نشر کی گئی تصویر دیکھی جا سکتی ہے (ای پی اے)
گزشتہ روز ایران نے پارچین اڈے پر بمباری کے بعد ایک خفیہ ڈرون بیس کا انکشاف کیا ہے جیسا کہ سرکاری میڈیا نے رپورٹ کیا ہے کہ خلیجی خطے میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کے درمیان فوج نے اپنے فوجی ڈرونز کے لیے ایک زیر زمین اڈے کی تفصیلات فراہم کی ہے لیکن اس کا صحیح مقام ظاہر نہیں کیا ہے۔

سرکاری ٹیلی ویژن نے اطلاع دی ہے کہ فوج زگروس پہاڑوں کے قلب میں 100 ڈرونز کی دیکھ بھال کرتی ہے جن میں ابابیل-5 طیارہ بھی شامل ہے جس کے بارے میں کہا گیا ہے کہ یہ قایم-9 میزائلوں سے لیس ہیں جو امریکی فضا سے سطح پر مار کرنے والے ہیل فائر میزائلوں کا ایرانی ساختہ ورژن ہے۔

ایران نے چیف آف اسٹاف محمد باقری اور میجر جنرل عبد الرحیم موسوی کی موجودگی میں اس اڈے کا انکشاف کیا ہے جنہوں نے کہا ہے کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ ہماری مسلح افواج کے ڈرون خطے میں سب سے طاقتور ہیں اور ڈرون میں تجدید لانے کی ہماری صلاحیت رک نہیں سکتی ہے۔(۔۔۔)

اتوار  27 شوال المعظم  1443 ہجری  - 29   اپریل   2022ء شمارہ نمبر[15888]



سلیمانی کی برسی کے موقع پر ان کے مقبرہ کے قریب دو بم دھماکوں میں 100 سے زائد افراد ہلاک

کل کرمان قبرستان کی طرف جانے والی سڑک پر ہونے والے دھماکے میں تباہ شدہ کاریں (سرکاری ٹی وی)
کل کرمان قبرستان کی طرف جانے والی سڑک پر ہونے والے دھماکے میں تباہ شدہ کاریں (سرکاری ٹی وی)
TT

سلیمانی کی برسی کے موقع پر ان کے مقبرہ کے قریب دو بم دھماکوں میں 100 سے زائد افراد ہلاک

کل کرمان قبرستان کی طرف جانے والی سڑک پر ہونے والے دھماکے میں تباہ شدہ کاریں (سرکاری ٹی وی)
کل کرمان قبرستان کی طرف جانے والی سڑک پر ہونے والے دھماکے میں تباہ شدہ کاریں (سرکاری ٹی وی)

ایرانی سرکاری میڈیا کی رپورٹ کے مطابق کل بدھ کے روز جنوبی ایران کے شہر کرمان کے قبرستان کے قریب دو بم دھماکوں میں 100 سے زائد افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہو گئے ہیں، جو کہ "پاسداران انقلاب" کے غیر ملکی آپریشنز کے سربراہ قاسم سلیمانی کی 2020 میں ایک امریکی ڈرون حملے میں ہونے والی ہلاکت کی برسی کے موقع پر ہوئے۔

ایران کے سرکاری ٹیلی ویژن نے اطلاع دی ہے کہ ملک کے جنوب مشرقی شہر کرمان میں منعقدہ برسی کی تقریب کے دوران پہلا دھماکہ ہوا اور پھر 10 منٹ کے وقفے کے بعد دوسرا دھماکہ ہوا، ان دونوں دھماکوں میں کم از سے 103 افراد ہلاک اور 171 افراد زخمی ہوئے ہیں۔

کرمان شہر میں  "ایمرجنسی آرگنائزیشن" کے سربراہ شہاب صالحی نے ہلاکتوں کے بارے میں کہا کہ "یہ دو بم دھماکوں کی وجہ سے ہوئیں۔" کرمان کے میئر نے بتایا کہ دونوں دھماکے 10 منٹ کے وقفے سے ہوئے۔

ایران کی سرکاری ایجنسی "ارنا (IRNA)" نے کہا: "پہلا دھماکہ سلیمانی کی قبر سے 70 میٹر کے فاصلے پر ہوا اور دوسرا اس سے ایک کلومیٹر کے فاصلے پر ہوا۔"

ایرانی حکومت نے بم دھماکوں کے متاثرین کے لیے آج جمعرات کے روز سوگ منانے کا اعلان کیا ہے۔

ایرانی سپریم لیڈر علی خامنہ ای نے ایک بیان میں کہا ہے کہ "ایرانی قوم کے مجرموں اور شریر دشمنوں نے ایک بار پھر تباہی مچائی ہے اور کرمان کی آبادی کی ایک بڑی تعداد کو ہلاک کر دیا ہے۔" انہوں نے مزید کہا: "اس تباہی کا سخت جواب دیا جائے گا۔"

ایرانی صدر ابراہیم رئیسی نے کہا کہ کرمان دھماکوں کے پیچھے جو ہیں ان سے بدلہ لینا "ناگزیر اور حتمی" ہے۔

رئیسی نے ایک بیان میں کہا: ’’اس میں کوئی شک نہیں کہ اس بزدلانہ فعل کے مرتکب افراد جلد ہی منظر عام پر آئیں گے اور انہیں اپنے گھناؤنے فعل پر سیکورٹی فورسز اور حکومتی فورسز کے سامنے جوابدہ ہونا پڑے گا۔" (...)

جمعرات-22 جمادى الآخر 1445ہجری، 04 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16473]